کینسر کی جلد تشخیص میں پیش رفت
موذی مرض کینسر کی جلد تشخیص ایک پیچیدہ عمل تصور کیا جاتا ہے اور دنیا بھر میں لاکھوں افراد میں کینسر کی تشخیص آخری اسٹیج پر بھی ہوتی ہے۔
تاہم سال 2024 میں برطانیہ میں کئی سال بعد پہلی بار کینسر کی جلد تشخیص میں پیش رفت نوٹ کی گئی۔
ماہرین کے مطابق برطانیہ میں سال 2023 کے وسط سے 2024 کے اختتام تک 58 فیصد کینسر کے کیسز کی جلد تشخیص ہوئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق ستمبر 2023 سے اگست 2024 تک ریاست انگلینڈ میں سامنے آنے والے کیسز میں 58 فیصد کینسر کے کیسز کی پہلی اور دوسری اسٹیج پر تشخیص ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تشخیص کے نئے طریقوں، جدید ٹیسٹس اور عوام میں شعور آنے کی وجہ سے کینسر میں جلد تشخیص میں اضافہ ہوا۔
انگلینڈ میں 13 اقسام کے کینسر کے 58 فیصد سے زائد کیسز پہلی اور دوسری اسٹیج میں سامنے آئے، جس وجہ سے مریضوں کا بروقت علاج شروع ہوا اور ان کے بچنے کے امکانات بھی بڑھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کینسر کی تشخیص کے لیے نئے طریقے، ٹیکنالوجی اور ٹیسٹس کو اختیار کرنے سمیت عوام میں بیماری سے متعلق شعور اجاگر کرنے سے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق عوام کو کینسر کی ابتدائی علامات کی معلومات دی جانی چاہیے تاکہ عوام علامات کےسامنے آنے پر ڈاکٹرز یا ہسپتالوں سے رجوع کریں اور پھر کینسر کی تشخیص کے ٹیسٹس اور طریقوں کو بھی اپڈیٹ اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ جن مریضوں میں تیسری یا اس سے ایڈانس اسٹیج پر کینسر کی تشخیص ہوتی ہے، ان کے زندہ بچنے کے امکانات 30 فیصد تک رہ جاتے ہیں اور ایسے مریض علاج کے سہارے 5 سے 10 سال تک مزید زندگی پاتے ہیں۔
تاہم بعض کیسز میں لاسٹ اسٹیج کے کینسر کے مریض بھی بروقت علاج ہونے پر موذی مرض کو شکست دینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، اسی طرح کچھ افراد میں پہلی اسٹیج پر کینسر کی تشخیص کے باوجود ان کا مرض مسلسل بڑھتا رہتا ہے۔