پاکستان

افغانستان میں دو درجن سے زائد دہشتگرد گروپ کام کررہےہیں، وزیردفاع

قائم مقام افغان وزیرخارجہ کے بیان پر اپنے ردعمل میں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شیرعباس ستانکزئی کا بیان بے بنیاد اورالزامات من گھڑت ہیں، یہ الزام سے بچنے کی کوشش ہے۔خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی، القاعدہ سمیت دو درجن سے زائد دہشتگرد گروپ کام کررہے ہیں، افغانستان 2024 میں آئی ایس کے پی کی بھرتی اورسہولت کاری کا مرکز رہا۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عبوری افغان حکام دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرے ۔۔ افغانستان اپنی سرزمین دوسریممالک کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔واضح رہے کہ دو ہفتے قبل ایک پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ نے کہا تھا کہ نے ٹی ٹی پی پاکستان کے لیے خطرہ ہے، پاکستان مذاکرات کو ترجیح دیتا ہے،سفیر محمد صادق نے اس ہفتے امیر متقی سراج الدین حقانی نور الدین عزیزی اور افغان نائب وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں بہت سارے معاملات پر بات کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان سیکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ اور تجارت سمیت تمام موضوعات پر ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں۔ پاکستان نے افغان سرحدی علاقوں میں بہت احتیاط اور انٹیلیجنس اطلاعات کے بعد آپریشن کیے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں۔ترجمان نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں اور سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں۔ آپریشن بہت ٹھوس اطلاعات پر کیا گیا، پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افغان عوام کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں، افغانستان کے ساتھ تمام معاملات کو حل کرنا پاکستان کی ترجیح ہے۔

 

 

 

 

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com