رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ
حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر وزارت آئی ٹی نے عملدرآمد کرنا شروع کردیا جس کے بعد وزارت آئی ٹی کے ذیلی ادارے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویز کے مطابق رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر این آئی ٹی بی کو ختم کردیا جائے گا اور آئی ٹی آلات، سافٹ ویئر کی خریداری کو پروکیورنگ ایجنسی کے ذریعے انفرادی طور پر انجام دیا جائے گا۔
دستاویز کے مطابق وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام میں 17 عہدوں کو ختم کردیا گیا ہے، 7 اسامیوں کو ڈائنگ کیڈر قرار دے کر 2026 کے بعد ان عہدوں پر کوئی نئی بھرتی نہیں کی جائے گی، ان اسامیوں کے خاتمے سے لگ بھگ ڈھائی کروڑ روپے سالانہ کی بچت کو یقینی بنایا جائےگا۔
دستاویز کے مطابق نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے ڈھانچے کو 50 فیصد کم کردیا گیا ہے، اگنائٹ کو برقرار رکھ کر تیسرے فریق کا جائزہ لیا جائے گا، پی ایس ای بی کی کارکردگی کا جائزہ لے کر تین ماہ میں رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔
دستاویز کے مطابق پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کے درمیان اوورلیپ کا بھی جائزہ لیا جائے گا، وزارت نے اگنائٹ، پی ایس ای بی اور این ٹی سی کے معاملے پر کنسلٹنٹ کی خدمات لی ہیں۔
پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی سے متعلق مسودہ بل کو ایک ہفتے میں اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حتمی شکل دی جائے گی، مسودہ بل کو حتمی شکل دے کر قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا
دستاویز کے مطابق ورچوئل یونیورسٹی کو وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی ماتحت کردیا گیا ہے۔