فرحت عباس شاہ (غزل)

موت کا وقت گزر جائے گا

فرحت عباس شاہ

موت کا وقت گزر جائے گا
یہ بھی سیلاب اتر جائے گا

آ گیا ہے جو کسی سکھ کا خیال
مجھ کو چھوئے گا تو مر جائے گا

کیا خبر تھی مرا خاموش مکاں
اپنی آواز سے ڈر جائے گا

آ گیا ہے جو دکھوں کا موسم
کچھ نہ کچھ تو کہیں دھر جائے گا

جھوٹ بولے گا تو کیا ہے اس میں
کوئی وعدا بھی تو کر جائے گا

اس کے بارے میں بہت سوچتا ہوں
مجھ سے بچھڑا تو کدھر جائے گا

چل نکلنے سے بہت ڈرتا ہوں
کون پھر لوٹ کے گھر جائے گا

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com