اس طرف یاسیت زیادہ ہے
اور ادھر مصلحت زیادہ ہے
میری بے انتہا محبت سے
اس کی مصروفیت زیادہ ہے
وہ مرے دل میں رہنا چاہتی ہے
اور مجھے اس کی لت زیادہ ہے
میرے بارے میں دوست کی رائے
ٹھیک کم ہے، غلط زیادہ ہے
خونِ دل سے کشید ہوتا ہے
اشک کی اہمیت زیادہ ہے
شہر عفریت بن چکا ہے ذکی
گاؤں میں عافیت زیادہ ہے