ارشد عباس ذکی (غزل)

خزاں کی رت میں شجر سبز ہونے والا نہیں

ارشد عباس ذکی

خزاں کی رت میں شجر سبز ہونے والا نہیں
جو راکھ ہو گیا گھر سبز ہونے والا نہیں

بھلے تو خون_جگر دے وفا کے پودے کو
یہ بات طے ہے کہ سرسبز ہونے والا نہیں

یقین ٹوٹ گیا ہے بھروسہ ختم ہوا
یہ برگ بار_دگر سبز ہونے والا نہیں

یہ کوے یوں بھی درختوں سے بغض رکھتے ہیں
کہ ان کا ایک بھی پر سبز ہونے والا نہیں

گھرا ہوا ہوں درختوں میں اور جانتا ہوں
میں ان کے زیر_اثر سبز ہونے والا نہیں

میں اپنے اشک کہیں اور کیوں نہ ہدیہ کروں
یہاں پہ کچھ بھی اگر سبز ہونے والا نہیں

یہ میرا دل بھی ہے دیمک زدہ درخت ذکی
یہ سوکھ جائے گا پر سبز ہونے والا نہیں

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com