راکب مختار (غزل)

کسی کا دل ہو کسی کے بدن میں جا دھڑکے

راکب مختار

کسی کا دل ہو کسی کے بدن میں جا دھڑکے
یہ میرے شہر کی کم عمر لڑکیاں ، لڑکے

تو خود بتا کہ یہ دل کیسے ٹھیک سے دھڑکے
کہ جس کو تیرے بچھڑنے کے کھا گۓ دھڑکے

یہ راز_عشق کسی پر عیاں کریں کیوں کر
ہماری آگ کسی اور دل میں کیوں بھڑکے

مجھے پکاریں ترے ذیلی راستے دنیا
میں تیرا ساتھ نبھاؤں کہاں تلک سڑکے

کمان پھینک ادھر ہاتھ تو دکھا مجھ کو
پرندے مرنے سے پہلے ذرا نہیں پھڑکے

فقط چراغ نہیں ہے وہ میرا مرشد ہے
جو روشنی کو بچاۓ ہوا سے لڑ لڑ کے

کوئ بھی شاخ مکمل ہری نہیں ہوتی
لپٹ گۓ ہیں درختوں سے خوف پت جھڑ کے

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com