کسی کا دل ہو کسی کے بدن میں جا دھڑکے
یہ میرے شہر کی کم عمر لڑکیاں ، لڑکے
تو خود بتا کہ یہ دل کیسے ٹھیک سے دھڑکے
کہ جس کو تیرے بچھڑنے کے کھا گۓ دھڑکے
یہ راز_عشق کسی پر عیاں کریں کیوں کر
ہماری آگ کسی اور دل میں کیوں بھڑکے
مجھے پکاریں ترے ذیلی راستے دنیا
میں تیرا ساتھ نبھاؤں کہاں تلک سڑکے
کمان پھینک ادھر ہاتھ تو دکھا مجھ کو
پرندے مرنے سے پہلے ذرا نہیں پھڑکے
فقط چراغ نہیں ہے وہ میرا مرشد ہے
جو روشنی کو بچاۓ ہوا سے لڑ لڑ کے
کوئ بھی شاخ مکمل ہری نہیں ہوتی
لپٹ گۓ ہیں درختوں سے خوف پت جھڑ کے