میاں شمشاد حسین سرائی (غزل)

انا کیش ہیں سر اُٹھا کر چلیں گے

میاں شمشاد حسین سرائی

انا کیش ہیں سر اُٹھا کر چلیں گے
سرِ دار بھی مسکرا کر چلیں گے

جہاں جس جگہ راج ہے ظلمتوں کا
ہم اُن ظُلمتوں کو مٹا کر چلیں گے

صدا سُن کے حوّا کی اُن بیٹیوں کی
سمندر میں کشتی جلا کر چلیں گے

غُلامانِ شبیرؑ دشتِ بلا میں
حقیقت کا پرچم اُٹھا کر چلیں گے

یزیدوں کے مدِ مقابل مجاہد
قسم اُن شہیدوں کی کھا کر چلیں گے

بُرائی بروں کا مقدر رہی ہے
بُرائی سے دامن بچا کر چلیں گے

محلات جو آمروں کے ہیں مسکن
نقوشِ کہن سب مٹا کر چلیں گے

وہی ہوں گے شمشادؔجنت کے وارث
بھرا گھر جو اپنا لُٹا کر چلیں گے

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com