طب کا نوبل انعام کسے ملا؟
دنیا کا معتبر ترین ایوارڈ دینے والی کمیٹی نے طب کا نوبیل انعام دو مرد امریکی سائنس دانوں کو دینے کا اعلان کردیا، ان ماہرین کو رواں برس دسمبر میں ایوارڈ اور رقم سے نوازا جائے گا۔
نوبیل کمیٹی کے مطابق طب کا انعام وکٹر ایمبروز اور گیری رووکن کو ان کی ’جینیاتی تحقیق‘ پر دیا جا رہا ہے۔
دونوں سائنس دانوں نے انسان کی جینز پر تحقیق کی اور معلوم کیا کہ جب انسان کی جینز غلط کام کرنا شروع کرتی ہے تو کون سی بیماریاں پھیلتی ہیں اور کس قدر انسان کی صحت متاثر ہوتی ہے۔
ماہرین نے معلوم کیا کہ جینیاتی تبدیلیوں یا خرابیوں سے ہی کینسر، ذیابیطس اور آٹو امیون ڈیزیز سمیت دوسری بیماریاں جنم لیتی ہیں اور یہ کہ جینز کو کنٹرول کرکے ہی بڑی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
دونوں سائنس دانوں نے مائیکرو آر این اے (microRNA) کا جینیاتی کنٹرول، تبدیلیوں، علاج اور تحقیق کا طریقہ دریافت کیا تھا، جس پر انہیں نوبیل انعام دیا جائے گا۔
وکٹر ایمبروز ہارورڈ یونیورسٹی میں سائنس دان رہے ہیں اور اب وہ یونیورسٹی آف میساچوسٹس میڈیکل اسکول میں پروفیسر آف نیچرل سائنس کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
اسی طرح گیری رووکن نے اپنی تحقیق میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کے ذمہ دار کے طور پر کی تھی جہاں وہ جینیاتی شعبے کے پروفیسر ہیں۔
دونوں سائنس دانوں کو نوبیل انعام میں 11 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم دی جائے گی اور دونوں میں مساوی تقسیم کی جائے گی، انہیں دسمبر کے پہلے عشرے میں ایوارڈ دیا جائے گا۔
نوبیل کمیٹی ہر سال اکتوبر کے آغاز میں ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان کرتی ہے اور جیتنے والوں کو دسمبر میں ایوارڈز فراہم کرتی ہے۔