فیض آباد پہنچنے والے پی ٹی آئی کارکنان پر شیلنگ، متعدد گرفتار
تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث جڑواں شہروں میں نظام زندگی معطل ہے، بڑی تعداد میں پولیس اور رینجرز کی نفری اسلام آباد میں موجود ہے، اب تک پی ٹی آئی کا کوئی قافلہ اسلام آباد میں داخل نہیں ہوسکا ہے، صوابی سے روانہ ہونے والا قافلہ بھی تاحال اسلام آباد نہ پہنچا، قافلے کی قیادت علی امین گنڈاپور اور بشری بی بی کررہے ہیں۔ فیض آباد کے مقام پر مظاہرین کی آمد شروع ہوگئی ہے، پی ٹی آئی کارکنوں نے فیض آباد پہنچ پر نعرے بازی کی، لوگوں کو دیکھتے ہی پولیس نے شیلنگ شروع کردی اور کارکنوں کو حراست میں لینا شروع کردیا۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ فیض آباد پہنچنے والے تمام افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائی وے پر فیض آباد کے مقام پر رینجرز کو تعینات کردیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے فیض آباد میں پولیس اہلکاروں پر پتھرا کیا اور اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش، لیکن پولیس کی بھاری نفری تعینات ہونے کی وجہ سے مظاہرین اپنے مقاصد میں تاحال ناکام ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی شرپسند کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شرپسندوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔فیض آباد میں پولیس نے کریک ڈان کے دوران اب تک 25 کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔ فیض آباد پر اسلام آباد پولیس نے کارروای کرتے ہوئے سابق رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی کو بھی حراست میں لے لیا، ساتھ ہی پی ٹی آی کے دو کارکنان بھی گرفتار کرلیے گئے۔راولپنڈی پولیس نے فیض آباد آئی جے پی روڈ پر پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا اور 60 کے قریب کارکنان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جے پی روڈ پر پی ٹی آئی کے 100 سے 150 کارکن موجود تھے جنہیں منشتر کیا گیا۔دوسری جانب رینجرز کے تازہ دم دستے 26 نمبر چونگی پر تعینات کردئے گئے ہیں۔