فیض حمید کی گواہی: کیا عمران خان اور بشریٰ بی بی کا فوجی عدالت میں ٹرائل ممکن ہے؟
فیض حمید کی گواہی کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کے بارے میں فوجی عدالت میں ٹرائل کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ اس بات کی تصدیق گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل پر فیصل واڈا نے کی، جنہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے اپنے جنرل کو سزا دے کر احتساب کا ایک نیا آغاز کیا ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں احتساب سے کوئی بڑا شخصیت بچ نہیں سکتی۔ فیصل واڈا کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلے پاکستان کی استحکام میں مددگار ثابت ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، گنڈاپور، مراد سعید، اور حماد اظہر سمیت تمام حواریوں کی گرفتاری یقینی ہے، اور یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک شخص کا ٹرائل ہو اور اس کے حواریوں کا نہ ہو۔ فیصل واڈا کے مطابق، فیض حمید نے اس بارے میں ثبوت اور گواہیاں فراہم کی ہیں، جس سے بانی پی ٹی آئی کی بچت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔فیصل واڈا نے یہ بھی کہا کہ 14 دسمبر کو عمران خان کا سول نافرمانی کا پلان تھا، لیکن اب ان کے تمام منصوبوں کو شدید دھچکہ لگا ہے اور ان کے حواریوں کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 9 مئی کے بعد فیض حمید، پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کو ایک ہی صفحے پر دیکھا جا رہا ہے۔بشریٰ بی بی کے بارے میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی جان لینے کے درپے ہیں، اور نوشہرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں پرویز خٹک اور محمود خان سے رابطے کیے گئے ہیں۔ علی امین گنڈاپور کو بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ مرکز پر حملے کی بجائے اپنی حکومت میں اہم کردار ادا کریں۔