دنیا

یکم جنوری کا آغاز: سال کے پہلے دن کا انتخاب کیسے ہوا؟

دنیا بھر میں یکم جنوری کو سال نو کا آغاز ہوتا ہے، لیکن یہ ہمیشہ سے سال کا پہلا دن نہیں تھا۔ اس سوال کا جواب قدیم روم کی تاریخ میں پوشیدہ ہے۔آج کل دنیا کے بیشتر ممالک میں گریگورین تقویم رائج ہے، جو پہلی مرتبہ 1582 میں کیتھولک پوپ گریگوری نے متعارف کرائی تھی۔ اس تقویم میں سورج کے گرد زمین کے چکر کی مدت کو ایک سال مانا گیا۔ گریگورین تقویم جولین کیلنڈر سے ملتی جلتی ہے، جو رومی شہنشاہ جولیئس سیزر نے 46 قبل مسیح میں متعارف کرایا تھا۔ابتداء میں رومن کیلنڈر میں 10 مہینے اور 304 دن تھے، اور سال کا آغاز موسم بہار کے قریب مارچ میں ہوتا تھا۔ تاہم، آٹھویں صدی قبل مسیح میں رومی شہنشاہ نوما پومپولیئس نے جنوری اور فروری کے مہینے کا اضافہ کیا۔ جنوری کو نئے سال کا آغاز بنانے کا فیصلہ 150 قبل مسیح میں سلطنت روم میں انتظامی وجوہات کی بنا پر کیا گیا، تاہم کچھ تاریخ دانوں کے مطابق جولیئس سیزر نے اس تبدیلی کا آغاز کیا اور جنوری کو سال کا پہلا مہینہ قرار دیا۔رومی اساطیر میں دیوتا "جینس” کو نئے سال کا آغاز کرنے کا دیوتا مانا جاتا تھا۔ جینس کے دو چہرے تھے، ایک ماضی کو اور دوسرا مستقبل کو دیکھتا تھا، جس کے باعث جنوری کا مہینہ منتخب کیا گیا۔یورپ میں پانچویں سے پندرہویں صدی عیسوی کے دوران نئے سال کا آغاز مختلف تاریخوں پر ہوتا رہا، جیسے 25 دسمبر اور 24 مارچ۔ لیکن 1582 میں پوپ گریگوری نے پھر سے یکم جنوری کو سال کا پہلا دن قرار دیا۔دنیا کی مختلف تہذیبوں میں سال نو کا جشن مختلف طریقوں سے منایا جاتا ہے۔ بابل کی قدیم تہذیب میں 4000 سال قبل مسیح نئے سال کا جشن موسم بہار کے آغاز کے بعد پہلے چاند کے دکھائی دینے پر منایا جاتا تھا۔ آج بھی کئی تہذیبیں قمری تقویم کی پیروی کرتی ہیں، جیسے یہودی اور اسلامی قمری تقویم، جو سال کا آغاز جنوری کے بجائے مخصوص قمری تاریخوں پر کرتے ہیں۔اس کے علاوہ چین اور ایران میں بھی نئے سال کا آغاز مختلف مہینوں میں ہوتا ہے، جیسے چین میں عام طور پر جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں اور ایران میں 21 مارچ کو ‘نو روز’ کے طور پر سال نو کا جشن منایا جاتا ہے۔یوں، یکم جنوری کا دن دراصل ایک طویل تاریخی ارتقاء اور ثقافتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، جو مختلف تہذیبوں اور روایات کے اثرات کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com