پاکستان

مجھ محبت کے سزاوار پہ تہمت نہ لگا

مجھ محبت کے سزاوار پہ تہمت نہ لگا

مجھ کو جھٹلا دے مگر پیار پہ تہمت نہ لگا

سست رو شخص مرا نقش قدم دھیان میں رکھ

مجھ سے آ مل مری رفتار پہ تہمت نہ لگا

لوگ بکتے ہیں تو بکتے رہیں بے شک لیکن

کم سے کم تو مرے کردار پہ تہمت نہ لگا

میں نے چھینی نہیں عزت سے کمائی ہے یہ

میری عزت مری دستار پہ تہمت نہ لگا

دیکھ اک ہاتھ سے بجتی نہیں تالی عبدلؔ

در مقفل ہے تو دیوار پہ تہمت نہ لگا

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com