رانا عبدالرب (غزل)

جن سے شکوہ تھا وہ بہرے گونگے ہیں

رانا عبدالرب

جن سے شکوہ تھا وہ بہرے گونگے ہیں
ہم کو خواب دکھانے والے اندھے ہیں

وہ خاموش ہوا تو ہم پر بھید کھلا
خاموشی کے کتنے سارے لہجے ہیں

ایک طرح سے شکوہ ہے یہ پانی سے
صحرا میں اک شخص نے کنکر پھینکے ہیں

خالی پن کے کرب سے شاید واقف تھا
جس نے مجھ کو خالی میسج بھیجے ہیں

اپنے بارے میں بھی تھوڑا علم تو ہو
ہم مدت سے اپنے پیچھے پیچھے ہیں

ہم نے اپنی کم فہمی پر دستک دی
گرچہ ہم کو علم تھا آگے تالے ہیں

تنہائی سے محفل سینچی جاتی ہے
اک بندے کے کافی سارے سائے ہیں

جس منظر میں عبدلؔ آنکھیں گھول چکا
اس منظر کو دیکھنے والے اندھے ہیں

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com