میاں شمشاد حسین سرائی (غزل)

قلم سے اپنے جو رخت سفر بناتا ہے

میاں شمشاد حسین سرائی

قلم سے اپنے جو رخت سفر بناتا ہے
وہ مشکلات کو آسان تر بناتا ہے

وہ آبیاری گلستاں کی کر نہیں سکتا
جو خواہشات کے برگ و ثمر بناتا ہے

فقیہہ شہر بھی اب مصلحت کے پردے میں
جو راہزن کو بھی راہبر بناتا ہے

یہ ایک ادنی کرشمہ ہے یا علیؑ تیرا
تو کور چشموں کو اہل نظر بناتا ہے

تو ظلمتوں کا مداوا تو کر نہیں سکتا
پر اپنے ذہن میں شمس و قمر بناتا ہے

ادب کے رنگ میں شمشاد اپنے لفظوں سے
صدف کی کوکھ میں لعل و گوہر بناتا ہے

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com