عید آئے گی منائیں گے منانے والے
ھم تو پہنیں گے وہی کپڑے پرانے والے
یہ سبق یاد رہے عید کے دن غربت کو
دور سے ہاتھ ملاتے ہیں زمانے والے
میری ہر عید غضب ناک گزرتی ھے !تو کیا؟
تجھ پے ہر عید ھو قربان بھلانے والے
وہ کہاں عید منائیں گے بچارے پاگل!
چاند کو تیری ہتھیلی پے سجانے والے
تو منا عید !کہ تو عید منا سکتا ہے
ابھی زندہ ھیں تیرے ناز اٹھانے والے
خوش رہیں عید پے نوشاد ہمیشہ کی طرح
لوریاں دے کے مجھے نیند سلانے والے