نوشاداکبر (غزل)

تھکن تازا رہے گی سب ہماری

نوشاداکبر

تھکن تازا رہے گی سب ہماری
سفر سے دوستی ہے اب ہماری

ہماری بات کا مطلب نہیں تھا
غریبی چل رہی تھی جب ہماری

ہم آنکھیں دیکھ آئے ہیں کسی کی
بہت اچھی رہے گی شب ہماری

کوئی کنڈلی نکالے اور بتائے
کہ قسمت کب کھلے گی کب ہماری

پرانے سانپ بن کر ڈس رہے ہیں
نئے رشتوں سے توبہ اب ہماری

تمہارے لمس کی حدت کے ہاتھوں
نہیں سنتے ہمارے لب ہماری

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com