ہوا خود فریبی کا حادثہ،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی
کوئی گہرا رشتہ ہے درد کا،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی
تجھے دیکھ کر میں ہوں رو پڑا،مجھے دیکھ کر تو ہے رو پڑی.
سر_راہ اچھا نہیں ہوا،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی.
تیرے لہجے میں ہے کرختگی،تومرے دہن میں بھی زہر ہے.
کوئی خوش کلام نہیں رہا،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی
مجھے حبس سونپ کے خوش ہوئی،تو جلا تو تجھکو بجھا دیا.
ہے مذاق کرتی رہی ہوا،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی.
تو ہے خاندان کی آبرؤ،میں سماج سے ہوں ڈرا ہوا.
تبھی”بے وفا” ہے لکھا گیا،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی
وہی بزم جسکا تھا نام بھی،ہوا درج دونوں کے نام پر.
اسی بزم میں کوئی اور تھا،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی.
وہ ترے عزیزؤں کا سلسلہ،مرے یار بھی تو ہزار تھے.
کوئی ایک بھی تو نہیں کھڑا،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی.
تجھے شور سننے نہ دے سکا،تو میں فرد بہرے سماج کا.
کوئی بات کرتا رہا خدا،ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی
تیرے سب سنگھار ہیں ماتمی،میں ہنسا تو اشک ہیں گر پڑے.
کسی بد نظر کی ہے بد دعا ترے ساتھ بھی مرے ساتھ بھی