کاظم حسین کاظم (غزل)

مہہ جبینوں کی اداوں سے الجھ بیٹھا ہوں

کاظم حسین کاظم

مہہ جبینوں کی اداوں سے الجھ بیٹھا ہوں
اس کا مطلب ہے بلاوں سے الجھ بیٹھا ہوں

باب_ تاثیر سے ناکام پلٹ آئ ہیں
اس لیے اپنی دعاوں سے الجھ بیٹھا ہوں

جو غریبوں کا دیا پھونک کے تھم جاتی ہیں
ایسی کم ظرف ہواوں سے الجھ بیٹھا ہوں

ایک کم ظرف کی بے ربط جفا کی خاطر
شہر والوں کی وفاوں سے الجھ بیٹھا ہوں

جو مسافر کے لیے باعث_ تسکین نہیں
ایسے اشجار کی چھاوں سے الجھ بیٹھا ہوں

عرش والے میری توقیر سلامت رکھنا
فرش کے سارے خداوں سے الجھ بیٹھا ہوں

ان کی دستار سے کاظم میں الجھتا کیسے
بس یہی سوچ کے پاوں سے الجھ بیٹھا ہوں

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com