میں نہیں جانتا
زندگی کا فسوں
چاہتوں کا جنوں،کیا سے کیا ہوگیا…………؟
میرے چاروں طرف
ناچتی نفرتیں، ہانپتی زندگی
ہارتی سانس ہے…………
میں نہیں جانتا
کون شاہِ مکان و جہاں ہے یہاں
کون دریوزہ گر…………
پھول زخموں کے کس کس نے ہم کو دیئے
کس نے پھاہے رکھے
میں نہیں جانتا…………
کس کی دہلیز پر
میرے سجدے لُٹے
در دریچے تورستے میں تھے ان گنت
میرے ماتھے پہ کتنے نشاں پڑ گئے
میں نہیں جانتا…………
میں نہیں جانتا…………
بستی …………بستی سے جنگل بنی کس طرح…………؟
ظلم کابیج چھتنار کیسے بنا…………؟
تیرہ و تار ماحول کی کوکھ نے
کون سے کون سے اژدروں کو جنا…………؟
دن کہاں کھوگئے…………؟
لوگ کیوں سوگئے…………؟
میں نہیں جانتا
تم بتاؤ مجھے
تم بتاؤ مجھے