محمد علی ایاز (غزل)

ہجر کب مسئلہ سمجھتے ہیں

محمد علی ایاز

ہجر کب مسئلہ سمجھتے ہیں
ہم اسے ارتقا سمجھتے ہیں

خود شناسی کی انتہا کو ہم
عشق کی ابتدا سمجھتے ہیں

اس لیے ہو گئے ہیں گوشہ نشیں
شہر کی ہم فضا سمجھتے ہیں

اپنی چھاؤں سمیٹ لیتا ہے
جس شجر کو بڑا سمجھتے ہیں

اس لیے پیار ہے پرندوں سے
یہ مرا مسئلہ سمجھتے ہیں

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com