محمد علی ایاز (غزل)

کسی کو سوچ کا محور بنایا جائے گا

محمد علی ایاز

کسی کو سوچ کا محور بنایا جائے گا
پھر اس کے بعد اسے دل میں لایا جائے گا

بنایا جائے گا اس کو ضروری اپنے لیے
پھر ایک روز اسے بھی بھلایا جائے گا

اے کوزہ گر مجھے اتنا بتا دیا جائے
مرا خمیر کہاں سے اٹھایا جائے گا

شعورِ ذات سے آگے اگر میں بڑھ پایا
چراغِ عشق بھی اک دن جلایا جائے گا

کیا گیا ہے یہ وعدہ بھی میرے ساتھ ایاز
کہ ایک دن مجھے خود سے ملایا جائے گا

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com