طارق جاوید (غزل)

عشق ہماری ذات سنوارا کرتا ہے

طارق جاوید

عشق ہماری ذات سنوارا کرتا ہے
کرب، اذیت، ہجر اتارا کرتا ہے

دل کو اکثر میں الجھائے رکھتا ہوں
فرصت میں یہ ذکر تمہارا کرتا ہے

اس دریا پر صرف خموشی رہتی ہے
اس دریا سے شور کنارہ کرتا ہے

اتری ہے پھر دھوپ ہمارے آنگن میں
سورج کتنا دھیان ہمارا کرتا ہے

ہم جیسے ہی قیس کی بیعت کرتے ہیں
ورنہ عشق میں کون خسارہ کرتا ہے

اپنے آنسو خود ہی پونچھنے پڑتے ہیں
کون کسی ہجر گزارا کرتا ہے

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com