عاجز کمال رانا (غزل)

تمہارے کوچے سے اگلی گلی میں رہتا ہوں

عاجز کمال رانا

تمہارے کوچے سے اگلی گلی میں رہتا ہوں
چراغ ہوتے ہوئے تیرگی میں رہتا ہوں

یہ کائنات مری وجہ سے ہے بے ترتیب
میں ایک وہم ہوں اور آدمی میں رہتا ہوں

مرے گزشتہ دنوں میں بہت اندھیرا تھا
میں اس لیے بھی ذرا روشنی میں رہتا ہوں

تجھے فرار کا رستہ نہیں ملے گا کبھی
میں حرف حرف تری شاعری میں رہتا ہوں

جہاں جھڑے ہوئے پتے تلک نہیں محفوظ
میں اس زمانہِ بدصورتی میں رہتا ہوں

ابل پڑے گا یہ لاوا تو مارا جاؤں گا
خموش رہتا ہوں تو بہتری میں رہتا ہوں

زمین میرے تموج سے کھیل سکتی ہے
جوازِ حسن ہوں اور جل پری میں رہتا ہوں

مجھے عروج کی بے سمت رہروی سے کیا
بہت سلیقے سے پسماندگی میں رہتا ہوں

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com