دل کی محفل میں کبھی رَم نہیں رکھتے ہم لوگ
یعنی لڑتے ہوئے سر خم نہیں رکھتے ہم لوگ
تم بتا دو تمھیں کس وقت جگانا ہو گا
دل دھڑکتا ہے الارم نہیں رکھتے ہم لوگ
وحشتِ ابر بنا دیتی ہے تھل کو دریا
راگ گاتے ہیں تو پھر سَم نہیں رکھتے ہم لوگ
سرخ جوڑے کی قسم، سبز مقدر والی
اب کسی رنگ کا پرچم نہیں رکھتے ہم لوگ
اب تو ہر آنکھ کے اپنے ہی سیہ حلقے ہیں
اب ترے نام پہ ماتم نہیں رکھتے ہم لوگ