حسیب الحسن (غزل)

دل کی محفل میں کبھی رَم نہیں رکھتے ہم لوگ

حسیب الحسن

دل کی محفل میں کبھی رَم نہیں رکھتے ہم لوگ
یعنی لڑتے ہوئے سر خم نہیں رکھتے ہم لوگ

تم بتا دو تمھیں کس وقت جگانا ہو گا
دل دھڑکتا ہے الارم نہیں رکھتے ہم لوگ

وحشتِ ابر بنا دیتی ہے تھل کو دریا
راگ گاتے ہیں تو پھر سَم نہیں رکھتے ہم لوگ

سرخ جوڑے کی قسم، سبز مقدر والی
اب کسی رنگ کا پرچم نہیں رکھتے ہم لوگ

اب تو ہر آنکھ کے اپنے ہی سیہ حلقے ہیں
اب ترے نام پہ ماتم نہیں رکھتے ہم لوگ

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com