کالم

تھل میں میڈیکل کالج ایک خواب

خضرکلاسرا

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اس پبلک نوٹس میں ایک کہانی ہے جو تھل کے اس مقدمہ کے حق میں فیصلہ دیتی ہے کہ پنجاب کے گوادر مطلب تھل کیساتھ ہرسطح پر ناانصافی کی ایک بدترین تاریخ رقم ہورہی ہے۔ تھل کا مختصر تعارف یہ ہے تھل جو کہ سات اضلاع خوشاب ٫ میانوالی ٫ بھکر ٫ لیہ ٫ مظفرگڑھ ٫ جھنگ اور چینوٹ پر مشتمل ہے ٫ ادھر تھل کے ان سات اضلاع کی 19 قومی اسمبلی اور 40 صوبائی اسمبلی کی نشستیں ہیں۔ اسی طرح تھل دنیا کا واحد صحرا ہے جوکہ دریاؤں کے درمیان میں لیٹا ہوا ہے ٫ اس کے ایک طرف دریائے سندھ ٫ دوسری طرف چناب ٫ روای ٫ بیاس اور ستلج ہے جبکہ اوپر کی طرف دریائے جہلم اور نچلی طرف ہیڈ پنجند ہے مطلب اس مقام پر پانچ دریا آکر ملتے۔ تھل کا ایک بڑا تعارف اس کی محرومیوں کی بدولت یوں ہے کہ ملتان ٫ بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن سے بڑی سیاسی اکائی ہے ٫ اسی طرح تھل کی قومی اسمبلی کی 19 جبکہ صوبہ بلوچستان کی 16 قومی اسمبلی کی نشتیں ہیں ٫ مطلب ایک صوبہ سے بھی تھل سیاسی اکائی میں برتری پر ہے ٫ ادھر تھل کو قیام پاکستان سے لے کر آج تک محروم یوں رکھا گیا ہے کہ تھل کے سات اضلاع جوکہ 19 قومی اسمبلی کیساتھ بلوچستان سے بھی بڑی سیاسی اکائی ہے لیکن پورے تھل میں ایک میڈیکل کالج ٫ ایک انجیرنگ یونیورسٹی ٫ ایک زرعی یونیورسٹی ٫ ایک میڈیکل ٫ ایک ڈینٹل کالج ٫ ایک وویمن یونیورسٹی ٫ ایک انٹرنیشنل ایئرپورٹ ٫ ایک لوکل ایئرپورٹ ٫ ایک ہائی کا بنچ ٫ ایک ڈوپیرنل ہیڈکوارٹر ٫ ایک موٹروے کا لنک ٫ ایک ایکسپریس ہائی ٫ ایک ٹراما سنٹر ٫ ایک صحرائے تھل یونیورسٹی ٫ ایک کرکٹ اسٹیڈیم ٫ ایک ہاکی اسٹیڈیم ٫ ایک فٹ بال اسٹیڈیم ٫ ایک نرسنگ یونیورسٹی ٫ ایک انڈسٹری کا یونٹ تک نہیں ہے٫ ابھی اور بہت کچھ ہے ٫ جس کی یہاں نشاہدہی کی جاسکتی ہے کہ تھل 19 قومی اسمبلی کیساتھ بڑی سیاسی اکائی کے پاس نہیں ہے۔ اب اس طرف چلتے ہیں کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پبلک نوٹس جوکہ پنجاب کے 15 پرائیویٹ کالجز کے بارے میں ہے ‘ اس پبلک نوٹس میں جو پرائیویٹ کالجز کی فہرست ہے ٫ اس میں ایک بھی تھل کے 7 اضلاع اور 19 قومی اسمبلی اور 40 صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں نہیں ہے ٫ اسی طرح یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سرکاری میڈیکل کالجز کی لسٹ میں ایک بھی سرکاری میڈیکل کالج تھل کے سات اضلاع 19 قومی اسمبلی اور 40 صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں نہیں ہے ٫ پاکستان کو بنے 76 سال ہونے کو ہیں لیکن تھل کو 1947 کی حالت میں روک کے رکھا ہوا ہے ٫ کیوں ؟ اس طرف بھی آتے ہیں لیکن ( جاری ہے )

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com