وحدت المسلمین کا کرم ایجنسی کے حلقہ این اے 37 کے رزلٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی سماعت پر سخت ردعمل
منتخب نمائندوں سے نشستیں چھیننا تشویش ناک ہے ۔ علامہ راجہ ناصر عباس
سپریم کورٹ میں ری کاونٹنگ کیس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، انجینئر حمید حسین
اسلام آباد ( سٹی رپورٹر) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مذموم سازش کے تحت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین ضلع کرم این اے 37 کی دوبارہ ری کاؤنٹنگ کے کیس کو سپریم کورٹ آف پاکستان بھیجنے کے خلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ایم این اے حمید حسین کی دیگر مرکزی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس،سربراہ ایم ڈبلیو ایم سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دنیا کے مہذب ممالک عوام کی رائے کے زریعے حکومت کرتے ہیں، الیکشن کے زریعے بحرانوں سے نکلا جاتا ہے، ہمارے ملک میں الیکشن ہوتا ہے تو الٹا بحران کھڑے ہو جاتے ہیں، ہار جانے والوں کو پاکستان میں دھاندلی کے زریعے اقتدار میں لایا گیا، الیکشن کمیشن اور عدالتی طریقوں سے سیٹیں چھینی جا رہی ہیں، ہارا ہوا لشکر آئینی ترامیم کرنا چاہتا ہے، موجودہ حکمران اور حزب اقتدار عوام کے منتخب کردہ نہیں بلکہ بوگس ہیں، پاکستان کے عوام انہیں قبول نہیں کرتے، لوگوں کو موجودہ نظام پر اعتماد نہیں رہا، یہ سب کا پاکستان ہے، مسلکی پاکستان نہیں، کرم ایجنسی میں زمینی مسائل کو مسلکی مسائل میں تبدیل کر کے فالٹ لائن بنائی گئی، کرم اسٹریٹجک جگہ ہے، ریفرنڈم کروا لیں، لوگ کہیں گے کہ جنگ نہیں چاہتے، کرم ایجنسی میں انجینئر حمید حسین کو عوام نے جتوایا لیکن اب انہیں ہروانے کی کوشش جاری ہے، ہم پاکستان کے تمام بیٹوں کے لیئے محبت کے داعی ہیں، ہم نفرتوں کے مخالف ہیں، 3 تاریخ کو سپریم کورٹ میں کیس سنا جائے گا جس پر عدم اطمینان ہے، عوام سے انکا مینڈیٹ نہیں چھینا جانا چاہیئے، الیکشن کمیشن درست فورم تھا، لیکن وقت گزرنے کے باوجود سپریم کورٹ چلے گئے ہیں، منتخب نمائندوں سے نشستیں چھیننا تشویش ناک ہے، اداروں پر عدم اعتماد افسوسناک ہے، شخصیات نے نہیں رہنا، اداروں نے رہنا ہے، عدل و انصاف نہ ملنا لوگوں کو غلط قانونی راستے پر لے جاتا ہے، پی ٹی آئی کے دوستوں کی نشستیں چھین کر بھی ضرورتیں پوری نہیں ہو رہیں، ہم آئینی ترامیم کو سپورٹ نہیں کریں گے، جو عوام کو ارریلیونٹ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ خود ارریلیونٹ ہو جاتا ہے، بہت سے حکمران قصہ پارینہ بن گئے، آپ ہمیں دیوار کے ساتھ لگائیں گے تو ہم مزاحمت کریں گے، ہم تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجوڈ لوٹے نہیں بنے، ضمیروں کے خریدار ناکام ہو چکے، ہم نے ملک میں خانہ جنگی نہیں ہونے دی، پاکستان نے رہنا ہے، اقتدار والوں نے بھی عوام میں آنا ہے، پاکستان کے عوام آپکے جرائم نہیں بھولیں گے، پاکستان آئین و قانون کی حکمرانی کے بغیر نہیں چل سکتا، پاکستان کو مزید تباہی کی طرف نہ دھکیلا جائے پاکستان کے عوام انتہائی عدم اطمینان کا شکار ہیں۔ ممبر قومی اسمبلی کرم ایم ڈبلیو ایم انجینئر حمید حسین نے کہا کہ میں ضلع کرم کا وہ پہلا ممبر ہوں جسے سب نے ووٹ دیا، چالیں چلنے والے 8 فروری سے سرگرم ہیں، میری بیس ہزار کی لیڈ پر رزلٹ روک لیا گیا لیکن ہم ڈٹے رہے، رزلٹ دیتے وقت بھی بے ضابطگیاں موجود تھیں، میرے چار ہزار سے زائد ووٹ فارم 47 کے مطابق ہیں، فارم 49 بھی ایشو ہو گیا، کوئی اعتراض نہیں تھا، وقت گزر جانے کے باوجود عدالتوں نے مخالفین کو نوازنا جاری رکھا ہوا ہے، نتیجہ تبدیلی کرنے کی کوششیں حساس علاقہ میں اتحاد کے لیئے انتہائی خطرناک ہیں، پاکستان مخالف قوتیں اس بنا پر علاقہ کا امن خراب کر سکتی ہیں، پہلے مرحلے میں ہمارے حلقے کے نتائج کو لیٹ کیا گیا، اب میرے مدمقابل امیدوار ساجد حسین کی جانب سے الیکشن کمیشن کے ذریعے سپریم کورٹ میں کیس سننے کی تاریخ مقرر کی جا رہی ہے، ہم کہتے ہیں کہ یہ معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور حساس ایشو ہے، یہ سیٹ لینے کا معاملہ نہیں بلکہ حق کی بات ہے اور علاقے کے امن اور وحدت کو پامال نہ کیا جائے، مقتدر قوتیں ہوش کے ناخن لیں اور قانونی راستے کو غیر آئینی طریقے سے مت روندیں۔