ڈی چوک کی تازہ صورتحال
پولیس اور پی ٹی آئی کے درمیان اسلام آباد کے چائنہ چوک، جناح ایونیو اور دیگر مقامات پر تصادم جاری ہے، دوسری جانب وزیراعلیٰ کے پی کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں تاہم سرکاری ذرائع نے اس کی تردید کردی
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی چوک پر احتجاج کے لیے قافلوں کی صورت میں پی ٹی آئی کارکنان اسلام آباد پہنچنے کے لیے کوشاں ہیں جس کے لیے ان کے اور پولیس کے درمیان جگہ جگہ ٹکراؤ جاری ہے۔
ٹیکسلا ٹھٹہ خلیل کے مقام پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی۔ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر جوابی پتھراؤ اور شیل اٹھا کر واپس پھینکنے کا سلسلہ کافی دیر جاری رہا۔ شدید مزاحمت کے بعد پی ٹی آئی مظاہرین نے پتھر گڑھ کٹی پہاڑیکے مقام پر رکاوٹوں کو عبور کرلیا۔پی ٹی آئی قافلے کے 8 سو کارکن پنڈی کی حدود میں داخل ہوگئے۔ مرکزی قافلہ پتھر گڑھ کٹی پہاڑی مقام پر رکاوٹیں ہٹا کر راستہ کلیئر کرنے میں مصروف ہے جس کے پیچھے پیدل شرکاء پیش قدمی کررہے ہیں۔ 26 نمبر چنگی پر کارکنوں نے ایک کرین اور ایک موٹرسائیکل کو آگ لگا دی۔سیشن کورٹ اسلام آباد نے شراب برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہوئے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف ریاست پر حملہ آور ہونے کے الزام پر قانونی کارروائی کا امکان ہے، علی امین گنڈا پور پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، سرکاری وسائل کا غلط استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔
بیرسٹر گوہر کی کے پی ہاؤس آمد
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے ملنے خیبرپختونخوا ہاؤس پہنچ گئے۔
کارکنان ڈی چوک کے قریب پہنچ گئے
پی ٹی آئی کارکنان چائنہ چوک سے بھی آگے نکل آئے اور ڈی چوک کے بالکل قریب پہنچ گئے جس کے بعد پولیس نے ڈی چوک سے میڈیا کی گاڑیوں کو ہٹانے کا حکم دے دیا۔ پولیس کی جانب سے چائنہ چوک پر ایک بار پھر شیلنگ شروع کردی گئی۔ ڈی چوک میں حالات ایک بار پھر سے خراب ہوگئے، کارکنان نے درختوں کو آگ لگانا شروع کردی۔ پولیس نے ان پر ایک بار پھر شیلنگ کرتے ہوئے انہیں پیچھے کی طرف دھکیل دیا اور وہ پھر سے چائنہ چوک پہنچ گئے۔