جارحیت کا ایک سال مکمل: اسرائیل کا لبنان اور غزہ پر حملہ
اتوار کو رات دیر گئے بیروت کے مضافاتی علاقوں میں فضائی حملوں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا جبکہ اسرائیل نے پورے خطے میں ایران کے اتحادی عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ وسیع جنگ میں شمالی غزہ اور جنوبی لبنان پر بمباری تیز کر دی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ایک مسجد پر حملے میں کم سے کم 19 افراد ہلاک ہوئے۔
حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے ایک سال بعد اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف ایک نیا محاذ کھول دیا ہے، جس نے غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیل کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا۔اسرائیلی فوج نے شمالی شہر حیفہ پر حزب اللہ کے حملے کی تصدیق کی ہے۔ حزب اللہ نے کہا تھا کہ اس نے قریبی بحری اڈے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ میگن ڈیوڈ ایڈم ایمبولنس سروس نے کہا ہے کہ اس نے 10 لوگوں کو طبی امداد فراہم کی۔
گذشتہ ہفتے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کے بعد تل ابیب نے بھی ایران پر حملہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس تنازع میں امریکہ کے مزید شامل ہونے کا خدشہ بڑھ رہا ہے جو اسرائیل کو اہم فوجی اور سفارتی حمایت فراہم کر رہا ہے۔
ایران کے حامی مسلح تنظیموں نے شام، عراق اور یمن سے اسرائیل پر دور سے حملے کیے ہیں۔
اسرائیل سات اکتوبر کے حملے کا ایک سال مکمل ہونے پر ہائی الرٹ پر ہے جبکہ مختلف ممالک میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیںاسرائیل نے اتوار کی شب بھی بیروت پر بمباری کی۔ لبنان کی وزات صحت کے مطابق اتوار کی صبح بیروت کے مشرقی شہر قماطیہ میں ایک اسرائیلی حملے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ اتوار کی شب 30 سے زیادہ حملے کیے گئے جبکہ اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ تقریباً 130 پروجیکٹائل لبنان کے علاقے سے اسرائیل میں داغے گئے۔
بیروت کے رہائشی ہیثم الدرازی کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک مشکل دن تھا۔ بیروت میں بیٹھ کر ہم سب کچھ سن سکتے ہیں۔‘ ایک اور مقامی شہری میکسیم جواد نے اسے ’دہشت کی شب‘ قرار دیا۔
ساحلی گاؤں الجیہ میں ایک حملے میں تین بہنیں اور ان کی آنٹی ہلاک ہوگئیں۔ ان کے ایک پڑوسی علی الحاج نے کہا کہ ’یہ عام شہریوں کا مکان ہے اور سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ شہید ہونے والوں میں چار خواتین ہیں۔‘
گذشتہ ہفتے اسرائیل نے جنوبی لبنان میں ایک محدود زمینی کارروائی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد ایک حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ اور ان کے سینیئر کمانڈر مارے گئے۔ 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد سے یہ لڑائی بدترین ہے۔
اب تک کم سے کم 1400 لبنانی شہری مارے گئے ہیں اور 12 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد عسکریت پسند تنظیم کو اپنی سرحد سے نکالنا ہے تاکہ ہزاروں اسرائیلی شہری وطن واپس جا سکیں۔