یحییٰ سنوار کے بعد حماس کی قیادت کون سنبھالے گا؟
تھلوچی (مانیٹرنگ ڈیسک )اسرائیلی فوج نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔فی الحال یحییٰ سنوار کی شہادت سے متعلق حماس کی جانب سے تصدیق نہیں کی گئی اور اسرائیلی فوج کی جانب سے بھی متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔
پہلے اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ یحییٰ سنوار کو شہید کر دیا گیا ہے مگر بعد میں کہا کہ بم باری میں شہید فلسطینی شخص کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جا رہا ہےیحییٰ سنوار کی شہادت کی خبر کی تصدیق ہونے سے قبل ہی یہ سوالات اُٹھنا شروع ہو گئے ہیں کہ ان کے بعد اب حماس کی قیادت کون سنبھالے گا؟
اس حوالے سے حماس کے کچھ اہم رہنماؤں کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں جو یحییٰ سنوار کے بعد تنظیم کی قیادت سنبھالنے کے اہل ہیں۔
1- محمد سنوار
یحییٰ سنوار کے ممکنہ جانشین ان کے بھائی محمد سنوار ہیں جو اپنے بھائی کی طرح ہی طویل عرصے سے حماس کے عسکری ونگ کا حصّہ ہیں اور ان کی قیادت تنظیم کی حکمتِ عملی میں تسلسل کو برقرار رکھ سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد سنوار کے حوالے سے امریکی حکّام نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ ان کی قیادت امن مذاکرات کو مزید مشکل بنا دے گی۔
2- موسیٰ ابو مرزوق
حماس کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن موسیٰ ابو مرزوق بھی ممکنہ طور پر تنطیم کی قیادت سنبھال سکتے ہیں۔
انہوں نے 1980ء کی دہائی کے آخر میں فلسطینی اخوان المسلمین سے علیحدگی کے بعد حماس کے قیام میں مدد کی تھی اور وہ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ بھی رہ چُکے ہیں۔اگرچہ موسیٰ ابو مرزوق نے اپنا زیادہ وقت جلاوطنی میں گزارا ہے لیکن ان کا تجربہ اور حماس کے بنیادی نظریے سے ان کا تعلق اُنہیں حماس کی قیادت سنبھالنے کے لیے ایک مضبوط امیدوار بناتا ہے۔
3- محمد دائف
حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے پرجوش کمانڈر محمد دائف کے بارے میں اکثر افواہیں آتی رہی ہیں کہ وہ یا تو اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید یا شدید زخمی ہو گئے ہیں لیکن اگست 2024ء کی رپورٹس کے مطابق وہ اب بھی زندہ ہیں۔
اُنہیں 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے اور حماس کے بہت سے جدید ترین آپریشنز کا ماسٹر مائنڈ بھی سمجھا جاتا ہے۔
اس لیے محمد دائف بھی حماس کی قیادت سنھبالنے کے ایک مضبوط امیدوار ہیں۔
4- خلیل الحیا
خلیل الحیا حماس کے سیاسی بیورو میں ایک نمایاں شخصیت ہیں جو اس وقت قطر میں مقیم ہیں اور انہوں نے گزشتہ کئی تنازعات میں جنگ بندی کے مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔اس لیے غزہ میں جاری موجودہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کرنے کے حوالے سے ان کی قیادت کو تنظیم کے لیے ایک عملی انتخاب کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
5- خالد مشعل
خالد مشعل جنہوں نے 2006ء سے 2017ء تک ایک دہائی سے زائد عرصہ حماس کی قیادت کی، تنظیم کے اندر ایک قابلِ احترام شخصیت ہیں۔
اُنہوں نے اپنی قیادت کے دوران حماس کے چند اہم ترین فوجی اور سیاسی امور کی نگرانی کی۔
شام میں خانہ جنگی کے دوران شامی صدر بشارالاسد کے خلاف بغاوت کی حمایت کے سبب خالد مشعل اور ایران کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے تھے لیکن اس کے باوجود بھی وہ اپنے اثر و رسوخ کی وجہ سے حماس کی قیادت کرنے کے لیے ایک مضبوط امیدوار ہیں۔