اسلام آباد میں قیدی وینز پر حملہ، پی ٹی آئی ایم پی ایز سمیت متعدد فرار، دوبارہ گرفتار،4اہلکار زخمی
وفاقی دارالحکومت میں سنگجانی ٹول پلازہ کے قریب نامعلوم افراد نے قیدی وینوں پر حملہ کردیا، ملزمان متعدد قیدیوں کو چھڑوا کر فرار ہوگئے، جن میں دہشت گردی مقدمات میں ملوث پی ٹی آئی کے کارکن بھی شامل ہیں، جبکہ حملے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، دوسری طرف آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے دعوی کیا ہے کہ تمام ملزموں کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے سنگجانی ٹول پلازہ کے قریب قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیوں پر حملہ کیا اور فائرنگ کی، جن قیدی وین پر حملہ کیا گیا، ان میں دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث پاکستان تحریک انصاف کے ملزمان موجود تھے۔مبینہ طور پر جنہیں چھڑوانے کے لیے نامعلوم افراد نے حملہ کیا جسے ناکام بنادیا گیا جبکہ حملے میں پی ٹی آئی کے 3 ایم پی ایز سمیت متعدد قیدی فرار ہوگئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے پولیس قیدی وینوں پر فائرنگ کی، شیشے بھی توڑے، اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، حملہ آوروں کی تعداد 20 سے 25 تھی جنہوں نے فائرنگ بھی کی۔پولیس ذرائع کے مطابق وینوں میں اٹک جیل سے پیشی کے لیے لائے جانے والے قیدی سوار تھے، قیدی وینوں میں 150 سے زائد قیدی موجود تھے جنہیں محفوظ طریقے سے جائے وقوع سے منتقل کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کردیا اور اس سلسلے میں واقعے سے متعلق عینی شاہدین سے بھی پوچھ گچھ شروع کردی، تاحال فرار ہونے والے حملہ آور میں سے کوئی بھی پولیس کے ہاتھ نہ آسکا۔سنگجانی ٹول پلازہ پر قیدیوں کی 3 وینز میں ڈی چوک احتجاج کے 187 ملزمان کو عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جارہا تھا۔
بعد ازاں ترجمان اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاکہ پولیس 82 قیدیوں کو عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کررہی تھی کہ 4 ڈالوں میں سوار ملزمان نے سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کردیا، ملزمان اسلحہ، ڈنڈوں، اور پتھروں سے لیس تھے۔اسلام آباد پولیس نے کہا کہ حملے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جب کہ 3 حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس کے سینئر افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں، تمام تر صورت حال کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز بھی شروع کردیے ہیں اور حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ 3 قیدی وینز میں 82 ملزمان موجود تھے جنہیں پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جارہا تھا، سنگجانی ٹول پلازہ کے پاس نامعلوم ملزمان قیدی وین پر حملہ آور ہوئے اور حملے کے بعد کچھ قیدی وین سے فرار ہوگئے۔آئی جی اسلام آباد نے مزید بتایا کہ حملے میں ملوث 4 ملزمان اور فرار ہونے والے تمام قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے، انہیں اسلام آباد منتقل کیا جارہا ہے اور پولیس نے قیدیوں کو فرار کروانے کی کوشش ناکام بنادی۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے اسلام آباد میں قیدی وینز پر حملے کا الزام پولیس پر عائد کردیا۔شیخ وقاص نے کہا کہ قیدی وینز پر حملے کا واقعہ پولیس نے خود کرایا، ہمارے اسی سے زائد لوگوں کو آج سنگجانی تھانے کی ایف آئی آر میں عدالت پیش کیا گیا، واپسی پر گاڑیاں روک کر ہمارے کارکنان کو کہا گیا کہ یہاں سے فرار ہوجا مگر ہمارے ورکرز اور ایم پی ایز وہاں کھڑے ہیں