چیمپیئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کی شرکت سے ہاں یا ناں میں واضح جواب چاہئے
چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے حوالے سے ’’یس یا نو ‘‘ میں تحریری جواب دینے کیلیے بھارت کو واضح پیغام پہنچا دیا گیا۔
پی سی بی کے سی او او سلمان نصیر گذشتہ کئی روز دبئی میں آئی سی سی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں مصروف تھے،گذشتہ ہفتے چیئرمین محسن نقوی نے بھی انھیں جوائن کیا تھا، آئی سی سی ایونٹس کے شیڈول کا عمومی طور پر تین ماہ قبل ہی اعلان ہو جاتا ہے، 10 سے 12 نومبر کے دوران کسی ایک دن پاکستان میں تقریب میں چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول جاری کیا جانا متوقع ہے، بھارت کے میچز لاہور میں ہی رکھے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان طویل عرصے بعد آئندہ برس فروری، مارچ میں چیمپئنز ٹرافی کی صورت میں آئی سی سی ایونٹ کی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل عموما تین ماہ قبل اپنے ایونٹس کا شیڈول جاری کرتی ہے،اب بھی یہی ارادہ ہے،ذرائع کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کو واضح پیغام دے دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان جانے کے حوالے سے اپنی حکومت سے ہاں یا ناں میں تحریری جواب لے کر دے،10،11 اور 12 نومبر کے دوران کسی ایک دن شیڈول جاری کرنے کی تقریب ہوگی جس میں آئی سی سی حکام بھی موجود رہیں گے۔
ماضی کو دیکھا جائے تو ٹیم کے دورئہ پاکستان پر فیصلے کا بھارتی حکومت کبھی تحریری طور پر اعلان نہیں کرتی، اب بھی اس کا امکان دشوار لگتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اگر بھارت سے کوئی جواب نہ ملا تو بھی شیڈول جاری کر دیا جائے گا جس میں اس کے میچز لاہور میں رکھے گئے ہیں،البتہ انکار کی صورت میں آئی سی سی نے پہلے سے ہی ایک پلان بی بنایا ہوا ہے جس کیلیے اضافی بجٹ بھی مختص ہو چکا لیکن عوامی سطح پر بات نہیں کی جاتیدوسری جانب پی سی بی کو پوری امید ہیکہ بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کیلیے آئے گی، مجوزہ شیڈول کے مطابق 19 فروری کو میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈکے درمیان کراچی میں میچ سے ایونٹ کاآغاز ہوگا، اگلے روز بھارتی ٹیم لاہور میں بنگلہ دیش سے مقابلہ کرے گی،21 تاریخ کو افغانستان اور جنوبی افریقہ کراچی جبکہ اگلے دن آسٹریلیا اور انگلینڈ لاہور میں نبرد آزما ہوں گے۔
23 فروری کو نیوزی لینڈ اور بھارت کا مقابلہ لاہور میں ہونا ہے، پاکستانی ٹیم اپنا دوسرا میچ 24 تاریخ کو بنگلہ دیش سے راولپنڈی میں کھیلے گی،25 فروری کو افغانستان اور انگلینڈ لاہور جبکہ اگلے روز آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ راولپنڈی میں آمنے سامنے ہوں گے،27 تاریخ کو نیوزی لینڈ کا مقابلہ بنگلہ دیش سے لاہور میں ہونا ہےاگلے دن افغانستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں راولپنڈی میں مدمقابل ہوں گی، ایونٹ کا سب سے بڑا مقابلہ روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان یکم مارچ کو لاہور میں رکھا گیا ہے، اگلے دن انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کا میچ راولپنڈی میں ہوگا،
سیمی فائنلز 5 اور6 مارچ کو کراچی اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے، فاتح کا فیصلہ9 مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔ واضح رہے کہ اس مجوزہ شیڈول میں کئی تبدیلیاں بھی ممکن ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں اسٹیڈیمز کا تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، اب تک کی صورتحال دیکھتے ہوئے 30 دسمبر کی ڈیڈ لائن تک کراچی، لاہور اور راولپنڈی کے تینوں وینیوز تیار ہونے کی توقع ہے، پی سی بی نے اس کیلیے تقریبا 13 ارب روپے مختص کیے ہیں،آئی سی سی کا ایک وفد جلد ایک بار پھر جائزہ لینے پاکستان آنے والا ہے۔میزبانی کرے گا، ہر بار کی طرح بھارت نے اب بھی رنگ میں بھنگ ڈالتے ہوئے شرکت کو حکومتی اجازت سے مشروط کردیا،اسی لیے غیریقینی کی فضا ختم نہ ہو سکی۔