سعودی عرب کے شمالی علاقے الجوف نے اس ہفتے کے آغاز میں ہونے والی شدید بارشوں اور ژالہ باری کے بعد تاریخ میں پہلی بار برف کی چادر اوڑھ لی ہے۔
جس ملک کے وسیع صحرائی علاقے موسمِ سرما سے شاذ و نادر ہی واقف ہوں وہاں کے کسی علاقے میں برف باری ہونا ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔
سعودی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الجوف میں رواں ہفتے کے آغاز میں شدید بارش اور ژالہ باری ناصرف برف باری ہونے کی وجہ بنی بلکہ اس نے خطے کی خشک وادیوں کو ایک نئی زندگی بھی دے دی ہے۔
اس خطے میں بہار کے موسم میں بمشکل صرف جنگلی پھول کھلتے تھے لیکن اب آنے والے چند مہینوں میں یہاں خوشبودار پودوں اور موسمی پھولوں کی افزائش متوقع ہے۔
سعودی عرب کے محکمۂ موسمیات نے الجوف میں رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے پیشِ نظر خطے کے گرد و نواح میں طوفانی بارشوں کی وارننگ جاری کر دی ہے۔
سعودی محکمۂ موسمیات کے مطابق اس علاقے میں آنے والے دنوں میں مزید گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری متوقع ہےسعودی محکمۂ موسمیات نے بتایا ہے کہ بارش اور ژالہ باری کے ساتھ تیز ہوائیں بھی چل سکتی ہیں جو سفر کو متاثر کر سکتی ہیں۔
مقامی حکّام نے خطے کے موسم میں ہونے والی اس غیر معمولی تبدیلی کو مدِنظر رکھتے ہوئے رہائشیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔یہاں اس بات کا ذکر کرنا اہم ہے کہ سعودی عرب کے موسم میں یہ غیر معمولی تبدیلی اس وسیع تر موسمیاتی تبدیلی کا حصہ ہے جس کی وجہ سے کئی عرب ممالک متاثر ہوئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات بھی ایسے ہی موسمی حالات کا سامنا کر رہا ہے اور وہاں کے محمکۂ موسمیات نے بھی متعدد علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کا انتباہ جاری کیا ہےا