حکومت رابطے کر رہی ہے، ہم مذاکرات پر تیار ہیں لیکن عمران خان کی رہائی شرط ہے، بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ حکومت ہم سے مذاکرات کے لیے رابطے کر رہی ہے، ہم اس پر تیار ہیں لیکن عمران خان کی رہائی شرط ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ کوئی اچھی سی دوائی وفاقی حکومت کے لیے تجویز کی جائے۔ احتجاج کی کال پر وفاقی حکومت کے پیٹ میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ ایک ہزار سے زائد کنٹینرز اسلام آباد میں لگا کر بند کر دیا گیا ہے جب کہ احتجاج ضرور ہوگا، پنجاب اور خیبر پختونخوا سے عوام اسلام آباد آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مذکرات کے لیے حکومت کی طرف سے ہم سے رابطے ہو رہے ہیں، ہم مذکرات کے لیے تیار ہیں لیکن بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے مشروط ہے۔
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت کو ہم پر مسلط کیا گیا ہے، احتجاج ضرور ہوگا۔ ہمارے مطالبات مانے جائیں پھر احتجاج کرنے نہ کرنے کا فیصلہ ہوگا۔ 2024 کا یہ دھرنا 2014ء کے دھرنے سے زیادہ مضبوط ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کے لیے اسلام آباد کے دروازے کھول دیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر کو مذاکرات کے لیے اختیار دیا ہے۔
قبل ازیںاپنے بیان میں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ 50 بندوں کے لیے پورے پاکستان کے کنٹینر اسلام آباد پہنچا دیے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ سے جعلی حکومت کی حواس باختگی صاف ظاہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو 50 بندے اکھٹے نہ کرنے کے دعوے اور دوسری جانب کارکنوں کی پکڑ دھکڑ سمجھ سے بالاتر ہے۔ 50 بندوں کے لیے پورے پاکستان کے کنٹینرز اسلام اباد پہنچا دیے گئے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب، سندھ اور کشمیر کی تمام فورسز بھی اسلام آباد میں تعینات کی جارہی ہیں، ان تمام کوششوں کے باوجود پی ٹی آئی اسلام آباد پہنچ کر اپنے مطالبات منوائے گی
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت پر شدید خوف طاری ہے، اور ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ جعلی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور فسطائیت کے ریکارڈ توڑ رہے ہیں۔ بغض عمران خان میں آئین اور قانون کو روندا جا رہا ہے