چاکلیٹ کھانے والے افراد میں ذیابیطس کے امکانات 10 فیصد کم،نئی تحقیق
ایک طویل اور منفرد تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں صرف 30 گرام ڈارک چاکلیٹ کھانے سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔ عام طور پر چاکلیٹ سمیت دیگر میٹھی اور تلی ہوئی غذاؤں کو ذیابیطس کا سبب سمجھا جاتا ہے اور ماہرین صحت ایسی غذاؤں سے پرہیز کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔ تاہم، اس تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ڈارک چاکلیٹ ذیابیطس کا سبب نہیں بنتی بلکہ اس کے کھانے سے ذیابیطس کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔طبی جریدے ’بی ایم جے‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، ماہرین نے ایک لاکھ 92 ہزار افراد پر تقریباً تین دہائیوں تک تحقیق کی۔ شروع میں تمام رضاکار ذیابیطس سے محفوظ تھے، اور انہیں ہر دو سال بعد اپنی خوراک، طرز زندگی اور ذیابیطس سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔اس تحقیق کے اختتام پر 18 ہزار سے زائد افراد میں ذیابیطس کی تشخیص ہوئی۔ جب ماہرین نے ان افراد کا موازنہ کیا جنہوں نے مختلف اقسام کے چاکلیٹس کھائے تھے، تو یہ معلوم ہوا کہ جو افراد ڈارک چاکلیٹ کھاتے تھے، ان میں ذیابیطس کی تشخیص نہیں ہوئی۔ اس کے مقابلے میں دوسرے قسم کے چاکلیٹس کھانے والے افراد میں ذیابیطس سمیت دیگر مسائل دیکھے گئے۔تحقیق سے یہ بھی پایا گیا کہ جو افراد کبھی چاکلیٹ نہیں کھاتے تھے، ان کے مقابلے میں چاکلیٹ کھانے والے افراد میں ذیابیطس کے امکانات 10 فیصد کم ہو گئے، اور خاص طور پر ڈارک چاکلیٹ کھانے والے افراد میں یہ شرح 21 فیصد کم ہو گئی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈارک چاکلیٹ کھانے سے ذیابیطس ہونے کے امکانات 21 فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔ماہرین نے اس تحقیق کے نتائج کی بنیاد پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ڈارک چاکلیٹ اور ذیابیطس کے درمیان تعلق کو مزید سمجھا جا سکے۔