سپریم کورٹ نے نو مئی تحقیقات کی درخواست منظور، عمران خان کی جیل منتقلی مسترد
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی نو مئی کے واقعات کی جوڈیشل تحقیقات کی درخواست باضابطہ سماعت کے لیے منظور کر لی ہے۔ عدالت نے عمران خان کی اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا جیل منتقلی کی درخواست 20 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ خارج کر دی۔آج سماعت کے دوران، جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو ختم کرتے ہوئے کیس کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت دی۔ عمران خان کے وکیل حامد خان نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے واقعات کی تحقیقات کی ضرورت ہے، کیونکہ ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے۔عدالت نے حامد خان کے دلائل پر ریمارکس دیے کہ فوج کو آَرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا جاتا ہے، اور اگر وہ مارشل لا کے حوالے سے کوئی شکایت رکھتے ہیں تو وہ آَرٹیکل 245 کو چیلنج کریں۔ عدالت نے اس کیس کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے، وکیل سے یہ توقع رکھی کہ وہ اٹھائے گئے سوالات پر عدالت کو مطمئن کریں گے۔عمران خان نے 25 مئی 2023 کو نو مئی کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کو غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔