چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا بھٹو ریفرنس پر اضافی نوٹ جاری
تھلوچی نیوز :چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس پر ایک اضافی نوٹ جاری کر دیا ہے، جو آج سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا۔ اس نوٹ میں جسٹس آفریدی نے کہا کہ انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور دیگر ججز کے نوٹس کو پڑھا اور جسٹس منصور علی شاہ کے نوٹ سے ایک حد تک اتفاق کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ریفرنس میں کیس کے میرٹس پر بات کی گئی ہے، اور اس کے نتیجے میں کچھ فیصلے بھی سامنے آئے ہیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس بات پر زور دیا کہ سپریم کورٹ صرف ایڈوائزری دائرہ اختیار رکھتی ہے، لیکن فیئر ٹرائل کے حوالے سے فیصلے کے پیراگراف سے اتفاق کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کچھ واقعات نہ ہوتے تو یہ ریفرنس شاید سامنے نہ آتا۔اضافی نوٹ میں جسٹس آفریدی نے جسٹس نسیم حسن شاہ کے انٹرویو کے کچھ نکات کو ایڈریس کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کی غیر معمولی سیاسی فضا میں دباؤ نے انصاف کے عمل کو متاثر کیا، جو عدالتی آزادی کے نظریات سے متصادم تھا۔جسٹس آفریدی نے مزید کہا کہ آئینی طرز حکمرانی سے انحراف سیاسی مقدمات میں عدالتی کارروائیوں پر غیر ضروری اثر ڈالتا ہے۔ ایسے حالات میں جسٹس دراب پٹیل، جسٹس محمد حلیم اور جسٹس صفدر شاہ نے جرات مندانہ اختلاف کیا، جو کہ غیر جانبداری کے پائیدار اصولوں کا عکاس تھا۔ ان ججز کا اختلاف نتائج کو تبدیل کرنے میں ناکام رہا، لیکن اس نے یہ ثابت کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے کیس میں ٹرائل اور اپیل کے دوران فیئر ٹرائل کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔