پاکستان

اے آئی آرٹسٹ بوٹو: کس طرح ایک مشین نے لاکھوں ڈالرز کما لیے؟

جنریٹیو آرٹیفیشل انٹیلیجنس (جی اے آئی) اب کئی صنعتوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، اور اس میں فنون لطیفہ کا شعبہ بھی شامل ہے۔ اے آئی کی مدد سے فن پارے تخلیق کرنے والے فنکاروں کی تعداد بڑھ رہی ہے، اور ان میں سے ایک ایسا اے آئی آرٹسٹ ہے جس نے 2021 سے اب تک اپنی تخلیق کردہ تصاویر سے 50 لاکھ ڈالرز سے زیادہ کما لیے ہیں۔بوٹو نامی اس اے آئی آرٹسٹ کی ویب سائٹ پر اسے "ڈی سینٹرلائزڈ خودمختار آرٹسٹ” کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جہاں اس کے فن پاروں کا انتخاب ووٹنگ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ ہر ہفتے 5 ہزار افراد پر مشتمل گروپ ان میں سے بہترین 350 تصاویر کا انتخاب کرتا ہے، اور پھر ان تصاویر کو نیلامی کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔اس اے آئی آرٹسٹ کی تخلیقات کو سافٹ ویئر کمپنی الیون یلو اور جرمن آرٹسٹ ماریو کلینگمان نے ڈیزائن کیا ہے، جو ایک الگورتھم کے ذریعے تصاویر تیار کرتا ہے۔ بوٹو ہر ہفتے 70 ہزار تصاویر بناتا ہے، جن میں سے ایک تصویر کو ووٹنگ کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے اور پھر اسے این ایف ٹی آکشن پر فروخت کیا جاتا ہے۔ نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم کا نصف ووٹرز کو ملتا ہے جبکہ باقی بوٹو کے خزانے میں جمع ہو جاتی ہے۔ماریو کلینگمان کا ماننا ہے کہ مستقبل میں اے آئی اور مشین لرننگ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ بوٹو جیسے مشین آرٹسٹ انسانوں سے بھی زیادہ دلچسپ فن پارے تخلیق کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com