2024 میں شدید موسمیاتی واقعات سے 24 کروڑ 20 لاکھ بچوں کی تعلیم کا حرج ہوا، یونیسیف

تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر 2024 میں جاری ہونے والی ’لرننگ انٹرپٹڈ: گلوبل اسنیپ شاٹ آف کلائمیٹ ریلیٹڈ اسکول ڈسرپشنز‘ میں آب و ہوا کے خطرات کا جائزہ لیا گیا ہے جس کے نتیجے میں یا تو اسکول بند ہوئے یا اسکولوں کے ٹائم ٹیبل میں نمایاں خلل پڑا اور اس کے نتیجے میں پری پرائمری سے اپر سیکنڈری سطح تک کے بچوں پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔تجزیے کے مطابق جنوبی ایشیا سب سے زیادہ متاثر ہونے والا خطہ تھا جہاں گزشتہ سال 12کروڑ 80 طلبہ کو موسمیاتی مسائل کے باعث تعلیم میں خلل کا سامنا کرنا پڑا جبکہ مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل میں 5 کروڑ طلبہ کی تعلیم متاثر ہوئی۔ال نینو کے افریقہ پر تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں، مشرقی افریقہ کو مسلسل شدید بارشوں اور سیلاب کا سامنا ہے جبکہ جنوبی افریقہ کے کچھ حصے شدید خشک سالی کا شکار ہیں۔



