ایڈیشنل سیکریٹری کام نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دیں: سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا نے ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کام نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دیں۔
بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے سے متعلق درخواستوں پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
مہلت مانگنے پر عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات کی سرزنش کی اور ان کو روسٹرم پر بلا لیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ بس بہت ہو گیا، بار بار مہلت مانگی جا رہی ہے، آئندہ سماعت پر جواب جمع نہ کرایا تو توہینِ عدالت کی کارروائی ہو گی۔
عدالت نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور اٹارنی جنرل کو 12 جنوری کو طلب کر لیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سوچ کر آنا نتائج بھگتنا ہوں گے، بار بار مہلت مانگنے کی وجہ معاملات کو طول دینا لگتی ہے۔
جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کے کام سے مطمئن نہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے سوال کیا کہ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ کب شروع ہو رہا ہے؟
جماعتِ اسلامی کے وکیل نے جواب دیا کہ 15جنوری سے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ شروع ہو رہا ہے، صوبائی حکومت نے اختیارات اپنے پاس لے لیے ہیں۔
عدالت نے پھر سوال کیا کہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہ کرنے پر توہینِ عدالت کی درخواست کیوں دائر نہیں کر رہے؟
جماعتِ اسلامی کے وکیل نے جواب دیا کہ صوبائی حکومت کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست تیار کر رہے ہیں۔