بجلی کا بل دیکھ کر عوام کی چیخیں نکل آئیں، صارفین سے 2 ماہ کی یکمشت وصولی
اگست میں بجلی کا بل دیکھ کر عوام کی چیخیں نکل آئیں، بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ملاکر عوام کو فی یونٹ بجلی 52 روپے تک پڑنے لگی۔
اگست کے بجلی بلوں میں صارفین پر 15روپے فی یونٹ تک کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، یکم جولائی کوبجلی کی قیمت فی یونٹ ساڑھے 7 روپے تک بڑھائی گئی لیکن اس کی مکمل وصولی نہ ہوئی، پھراگست میں صارفین سے 2 ماہ کی یکمشت وصولی کرلی گئی۔
ایک روپے 81 پیسے فی یونٹ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بھی وصو ل کی جارہی ہے، رہی سہی کسر بجلی پرعائد ٹیکس نے پوری کر دی، مجموعی طور پر ایک سال میں بجلی صارفین پر ڈیڑھ ہزار ارب روپے کابوجھ منتقل کر دیا گیا۔
دوسری جانب بجلی کے بل سے بلدیہ عظمیٰ کراچی بھی پریشان ہے جنہوں نے ماہانہ سوا کروڑ روپے کی بچت کے لیے نیا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر کی 106 اہم شاہراہوں پر سولر اسٹریٹ لائٹس نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کراچی کی 106 مرکزی شاہراہوں پر لگی اسٹریٹ لائٹس کا ماہانہ بل لگ بھگ ایک کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔