بھکر کا ادب

بھکر کا سرائیکی ادب

سرائیکی ادب

سندھی میں شمالی علاقے کو سرو کہتے ہیں اور اس سے مراد وادی سندھ کا شمالی علاقہ ہے جہاں سرائیکی بولی جاتی ہے۔ ضلع بھکر میں سرائیکی کثرت سے بولی جاتی ہے۔ اس زبان کو جھکر کے علاقے کی تمام اقوام چاہے وہ کسی بھی علاقے سے ہجرت کر کے آئے تھے، بولتی ہیں ۔ سندھی میں ”سرو“، ”سرا اور سرائی کے لفظ شمال کے لوگوں کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں اور سرائیکی لفظ انہی الفاظ سے بنا ہے۔ اس زبان کی مٹھاس نے ہر علاقہ پر اپنا اثر چھوڑا ہے۔ اسی زبان کے زیر اثر مغرب سے جتنے بھی پشتون قبائل بھکر اور میانوالی میں آباد ہوئے ہیں انہوں نے پشتو کی جگہ سرائیکی کو اپنایا ہے۔ نیازی قبائل کی اکثریت اب یہی زبان بولتی ہے۔ ماہرین تاریخ کے نزدیک جب آرین اس علاقے میں وارد ہوئے تو وادی سندھ میں اس وقت آسوری قوم آباد تھی اور ان کی زبان سرائیکی تھی ۔ اس حوالے سے وادی سندھ میں سرائیکی ایک قدیم زبان ہے۔ او برائن کے مطابق سرائیکی زبان کو سب سے زیادہ جو چیز نمایاں کرتی ہے، وہ اس کا ذخیرہ الفاظ ہے اور اس میں سندھی اور پنجابی زبان کے الفاظ کی کثرت ہے۔ او برائن کے نزدیک ملتانی لہجہ کی مٹھاس اس زبان کو دلکش بناتی ہے۔ یہ ایک ایسی زبان ہے جو اپنی خار دار رہگزاروں سے محبت کرتی ہے۔ اس زبان میں شعر و غزل، قصہ کہانیوں، بجھارتوں اور محاوروں کا بہت وسیع ذخیرہ موجود ہے جسے اب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے سرائیکی شعبہ جات نے محفوظ کرنا شروع کر دیا ہے۔

سرائیکی ضرب الامثال:

1 ۔ لڑھ کندھی لگو
2۔ آپ نہ جوگی گوانڈھولائے
3۔ ابا ہلی کئی انھے گلہر جیندی اے
4 بکھا تھیا کر اڑ پرانے لانے پڑے
5۔ منجھیں جھنگ بہن مندھانڑ چوے کھڑے ہن
6۔ اسپغول تے کچھ نہ پھرول
7۔ ہک واری چھٹوں ہا بیٹھے مٹی کٹوں ہا

سرا ئیکی لوک گیت :

چڑے پدھر تے بہہ کے دل لٹوائی ہم وے

ایں سانگھے اتھ آئی ہم وے

آمیڈا دلدارا میڈے سینگھیاں دا سردارا

دل لٹ نال گیا او جگ سارا تے میں نہ پرائی ہم وے

ایں سا لکھے ہاتھ آئی ہم دے

اڈ پڑ گئیاں کونجاں میں کیندا در ونج ڈھونڈاں

میڈیاں اللہ لہیسی مونجھاں تے سنجڑی رہی ہم وے

ایس سانگھے اتھے آئی ہم وے

تڑنگ پئی جو چولے اساں ہات کملے بھولے

تیڈے عشق دے پھڑ پھڑ کو لے تے بھاہ بھڑکائی ہم وے

ایس سانگھے ہاتھ آئی ہم وے

آمیڈا دل جانی ، جند جان کراں قربانی

گل پائی ہم عشق دی گانی، تے کھڑ تھمکائی ہم وے

ایں سانگھے اتھ آئی ہم وے

حوالہ جات:

1. A Glossary of Multani Language
2 – سرائیکی زبان کا ارتقاء
3. District Gazetteer of Multan
4. District Gazetteer of Bahawalpur
5. District Gazetteer of Dera Ismaeel Khan

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com