کالم

نشیب کے سُلگتے مسائل

محمد آصف کھرل

محمد آصف کھرل

`لیہ کے مغرب میں دریا سندھ کے نزدیکی علاقے کو علاقہ نشیب کہا جاتا ہے جہاں دریا سندھ کا سیلاب عموماً ہر سال علاقائی مسائل میں اضافہ کرتا ہے۔لیہ کے دیہی علاقوں کے ساتھ نشیبی علاقے بھی متعدد مسائل کا شکار ہیں۔ یہ علاقے قدرتی اور سماجی مشکلات کا شکار ان علاقوں کی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ ۔ی علاقہ نشیب اکثر قدرتی آفات کا شکار رہتا ہے۔ دریائی سیلاب، مٹی کے کٹاؤ، اور زمینی کٹاؤ جیسے مسائل یہاں عام ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے زرعی زمینیں برباد ہو رہی ہیں ، جس سے کسانوں کا روزگار متاثر ہوتا ہے۔ مٹی کے کٹاؤ کی وجہ سے زمین کی زرخیزی کم ہو رہی ہے، اس کے علاوہ، پینے کے صاف پانی کی قلت بھی ایک سنگین مسئلہ ہے، جو علاقے کی عوام کی صحت پر منفی اثر ڈالتی ہے غیر مستحکم اور موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہونا بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی سڑکوں اور پلوں کی کمی ان علاقوں کو معاشی ترقی سے دور کررہی ہے علاقہ نشیب میں تعلیمی نظام کی حالت بھی ناگفتہ بہ ہے۔ اسکولوں کی کمی، تعلیمی وسائل کی عدم موجودگی، اور تعلیم یافتہ اساتذہ کی قلت کی وجہ سے بچوں کو معیاری تعلیم نہیں ملتی۔ اس کے نتیجے میں، یہاں کی شرح خواندگی کم رہ جاتی ہے، جو کہ علاقے کی مجموعی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے۔
صحت کی سہولیات کی کمی بھی علاقہ نشیب کی بڑی محرومیوں میں شامل ہے۔ ہسپتالوں اور کلینکس کی کمی کی وجہ سے لوگوں کو بیماریوں کی صورت میں بروقت اور معیاری علاج نہیں ملتا۔ صفائی اور پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بیماریاں پھیلتی ہیں، جو لوگوں کی صحت اور زندگی کی معیاری کو متاثر کررہی ہیں۔ سماجی سطح پر بھی علاقہ نشیب کے باشندے مختلف مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔ غربت، بیروزگاری، اور تعلیم کی کمی کی وجہ سے سماجی برائیوں جیسے کہ جرائم اور منشیات کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ اس کے علاوہ، خواتین اور بچوں کی حالت بھی تشویشناک ہورہی ہے، کیونکہ انہیں مناسب تعلیم اور صحت کی سہولیات نہیں ملتیں۔جاگیرداروں اور بڑے زمینداروں کا حکومت میں شامل ہوے کی وجہ سے علاقہ عدم توجہ کا شکار ہے ان علاقوں کی محرومیوں کی ایک بڑی وجہ حکومتی عدم توجہ بھی ہے۔ حکومت کی طرف سے ان علاقوں کی ترقی کے لئے ناکافی وسائل فراہم کیے جاتے ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کی عدم موجودگی اور موجودہ منصوبوں کا ناقص نفاذ بھی ان علاقوں کی پسماندگی میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ علاقہ نشیب کی محرومیاں ایک سنگین مسئلہ ہیں جو فوری توجہ اور حل طلب ہیں۔ ان علاقوں کی ترقی کے لئے جامع منصوبہ بندی، وسائل کی منصفانہ تقسیم، اور حکومتی اور غیر حکومتی تنظیموں کی شراکت ضروری ہے۔ تعلیمی، صحت، اور معاشی شعبوں میں بہتری لا کر ان علاقوں کو قومی دھارے میں شامل کیا جا سکتا ہے، جس سے ملک کی مجموعی ترقی میں اضافہ ممکن ہو گا۔اسکے لئیے لیہ کے علاقہ نشیب کے سماجی شخصیات، سیاسی لوگ، بڑے زمیندار، سیاستدان اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں تاکہ عوامی سطح پر عوام کو سہولیات میسر ہوں۔

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com