عالمی یوم ماحولیات جو کہ ہر سال 5جون کومنایا جاتا ہے اور اسکو اقوام متحدہ نے 1972 میں اسٹاک ہوم کانفرینس کے دوران منانے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد ماحولیاتی مسائل کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور عملی اقدام کرنا تھا ۔ یہ دن ہمارے لئیے تجدید عہد کا دن ہے کہ ہم اپنے وسیب، زمین، محلہ، گاوں، شہر گلی،گھر اور وطن کو ماحولیاتی آلودگی سے کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں ۔ موجودہ دنوں میں گرمی کی شدت، آب و ہوا کی تبدیلی ، الودگی، آندھی، طوفان ماحولیاتی آلودگی کا موجب بن رہی ہیں ہمیں اسکو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں عالمی توجہ کو اہم ماحولیاتی چیلنجز پر مرکوز کرنے اور افراد اور برادریوں کو ماحولیاتی تحفظ کی سمت فعال قدم اٹھانے کی ترغیب دینا ہے۔۔ عالمی سطح پر تو دنیا کی نظریں ماحولیاتی تبدیلیوں پر مرکوز ہیں لیکن ہمارا علاقہ تھل جو کہ صوبائی و وفاقی حکومتوں کی عدم توجہ کا شکار رہا ہے میں ماحولیاتی آلودگی کا مسئلہ گھمبیر ہوتا جارہا ہے ، محکمہ جنگلات کی جانب سے درختوں کی کٹائی اور جنگلات میں کمی سے آندھیوں میں تیزی شروع ہوچکی ہے ، یہ علاقہ پہلے ہی خشک سالی کا شکار ہے لیکن بارشوں کی کمی کی وجہ سے یہاں کی فصلات، باغات ختم ہورہے ہیں جنگلی جانور، پرندے، حشرات سمیت ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ناپید ہوتے جارہے ہیں، دریا سندھ کا دریائی کٹاو وجہ ہمارے وسیب کی سرسبز زمینوں کو دریا برد کررہا ہے ، سیلاب کی تباہ کاریاں ڈھیروں خاندانوں کو دربدر کررہا ہے، جس سے شہری آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے اور دوسرا زرعی زمینوں پر گھروں کی تعمیر بھی متاثر کررہی ہے، زیر زمین پانی کی خرابی ، کھارا پن ناقابل استعمال ہونا ماحولیاتی آلودگی کا سبب ہے، نہری پانی میں کمی ، ٹیوب ویل کا بے جا استعمال اور موجودہ دنوں میں سولر ٹیوب ویلز سے زیر زمین پانی کا سطح زمین پر کھنچاؤ میں اضافہ سے زیر زمین پانی ختم ہو رہا ہے علاقہ تھل میں زیر زمین پانی کا آلودہ ہونا اور سطح ڈاون ہونا باعث تشویش ہے جس کا خمیازہ آنے والی نسلیں بھگتیں گے۔ اس دن کی مناسبت سے ہمیں اپنے علاقے تھل کے لئیے آواز بلند کرنی چاہئیے تاکہ ماحولیاتی آلودگی جیسے بڑھتے مسائل سے عوام کے ساتھ حکومتی و غیر سرکاری ادارے اس طرف اپنی توجہ مرکوز کر سکیں ۔ ہمیں اپنی کمیونٹی میں مقامی ماحولیاتی منصوبوں، صفائی مہم ، شجر کاری ، اور آگاہی سیمینارز منعقد کرانے چاہئیے اور ان میں شرکت کرنی چاہئیے نہیں تو کم ازکم ہم خیال افراد کے ساتھ مل کر ماحولیاتی مسائل کے بارے میں آگاہی دیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں پائیدار عادات اپنائیں اور "کم کریں، دوبارہ استعمال کریں، ری سائیکل کریں” کے اصول کو اپناتے ہوئے سرکاری مہم میں اپنا کردار ادا کریں ۔ لیہ و مضافاتی اضلاع میں انتظامیہ نے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کا عندیہ دیا ہوا ہے اور اپنی شعوری مہم چلا رکھی ہیں کہ اپنے سودے سلف کے لئیے پلاسٹک بیگز کی بجائے کپڑے کی تھیلی کا استعمال کریں۔ پانی، گیس ،بجلی اور توانائی کے دیگر اجزاء کے استعمال کا خیال رکھیں۔ کسان پانی بچانے کی تکنیکوں پر عمل کریں ، توانائی کے مؤثر آلات کا استعمال کریں اس دن کے حوالے سے پارکس، جنگلات، دریائی کناروں اور تھل کے صحراؤں میں رہائش پزیر کسانوں ، آبادیوں سے ملیں اور انہیں زمینی تحفظ اور ماحولیاتی آگاہی دیں اس بار تھل میں ماحولیاتی مہم میں میں حصہ لے کر اور اپنا کردار ادا کرکے ایک زیادہ پائیدار اور مضبوط مستقبل میں حصہ ڈالنے کا موقع مل سکتا ہے آئیے آج ہی قدم اٹھائیں، تاکہ کل کے لیے ایک صحت مند معاشرے کے ساتھ ہمارا تھل خوبصورت ہو۔یاد رکھیں کہ ہر چھوٹا عمل اپنی اہمیت رکھتا ہے۔ چاہے یہ آپ کی روزمرہ کی عادات میں ایک چھوٹی سی تبدیلی ہو سکتی ہے ۔ اس کے لئیے ہم اپنے علاقہ تھل وسیب میں ماحولیات کے عالمی دن پر ایک منفرد اور مؤثر اقدام یہ ہوسکتا ہے کہ ہم "پلاسٹک فری کمیونٹی” مہم شروع کریں۔ اس مہم کے تحت، ہمیں اپنی علاقے کے لوگوں کو پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے کے لئے ترغیب دے سکتے ہیں۔ ہم اپنی کمیونٹی میں پلاسٹک کے ماحولیاتی اثرات کے بارے میں آگاہی پیدا کر سکتے ہیں مختلف پوسٹوں کے زریعے سوشل میڈیا ذریعے معلومات پھیلا سکتے ہیں لوگوں کو پلاسٹک کے متبادل جیسے کپڑے کے تھیلے مہیا کریں اور انہیں آگاہی دیں کہ وہ شاپر یا پلاسٹک بیگز کی جگہ انکو استعمال کریں ۔۔یہ منفرد اقدام نہ صرف ماحولیات کے عالمی دن کی مناسبت سے ہو سکتا ہے بلکہ ہمیں اپنے علاقہ تھل کو دیرپا ماحولیاتی فوائد بھی فراہم کر سکتا ہے۔۔