آئی فلو” یا "آشوب چشم” کیا ہے؟
آئی فلو” یا "آشوب چشم”
ایک عام آنکھوں کی بیماری ہے جو زیادہ تر وائرل انفیکشن، بیکٹیریا، یا الرجی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیماری اکثر جلد پھیلتی ہے اور اس کی علامات میں آنکھوں کی لالی، خارش، پانی بہنا، اور روشنی سے حساسیت شامل ہیں۔
آئی فلو کی وجوہات
وائرل انفیکشن: آئی فلو کی سب سے عام وجہ وائرل انفیکشن ہوتا ہے۔ وائرل آئی فلو میں اکثر ایک یا دونوں آنکھوں میں سوجن اور لالی ہوتی ہے۔ ڈاکٹر منیر احمد، جو ایک معروف ماہر امراض چشم ہیں، کے مطابق "وائرل آئی فلو عام طور پر خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن اس کے دوران احتیاط ضروری ہے تاکہ یہ بیماری دوسروں تک نہ پہنچے۔”
بیکٹیریل انفیکشن: بیکٹیریل آئی فلو کا سبب مختلف بیکٹیریا ہو سکتے ہیں، جن میں سب سے عام اسٹافلوکوکس اور اسٹریپٹوکوکس شامل ہیں۔ ڈاکٹر اعجاز علی، ایک مشہور آنکھوں کے ماہر، نے کہا ہے کہ "بیکٹیریل آئی فلو میں آنکھوں سے پیپ جیسے مادہ کا نکلنا ایک عام علامت ہوتی ہے۔ اس کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹک آنکھوں کے قطرے یا مرہم کا استعمال کیا جاتا ہے۔”
الرجی: آئی فلو کی ایک اور اہم وجہ الرجی ہے، جو دھول، پولن، یا دیگر الرجینز سے ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر نوشین ظفر کے مطابق "الرجک آئی فلو میں آنکھوں میں خارش اور پانی بہنے کے ساتھ ساتھ ناک کی خارش بھی شامل ہو سکتی ہے۔ اس کے علاج میں اینٹی ہسٹامین دواؤں کا استعمال کیا جاتا ہے۔”
آئی فلو کی علامات
آنکھوں کی لالی
آنکھوں میں خارش
آنکھوں سے پانی یا پیپ کا اخراج
روشنی سے حساسیت
آنکھوں میں سوجن
علاج اور احتیاطی تدابیر
آئی فلو کے علاج کے لیے کئی طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں:
گھر میں علاج: ڈاکٹر زاہدہ خان، ایک ماہر امراض چشم، کے مطابق "آئی فلو کے زیادہ تر کیسز میں گھر میں علاج کافی ہوتا ہے۔ مریض کو آرام کرنا چاہیے، صاف تولیے کا استعمال کرنا چاہیے اور آنکھوں کو بار بار صاف پانی سے دھونا چاہیے۔”
دواؤں کا استعمال: ڈاکٹر شعیب ندیم کے مطابق "اگر آئی فلو بیکٹیریل ہو تو اینٹی بائیوٹک قطرے یا مرہم مفید ہوتے ہیں۔ وائرل انفیکشن کے کیسز میں عام طور پر دوائیں تجویز نہیں کی جاتیں، لیکن اگر علامات زیادہ شدت اختیار کر لیں تو آنکھوں کے لیے موئسچرائزنگ قطرے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔”
احتیاطی تدابیر:
ڈاکٹر نائلہ عباسی کے مطابق "آئی فلو کے دوران اپنے ہاتھوں کو بار بار دھونا اور آنکھوں کو چھونے سے گریز کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ اپنے تولیے، تکیے کا غلاف، اور دیگر ذاتی اشیاء کو دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے سے بچنا چاہیے۔”
آئی فلو کے دوران کیا کرنا چاہیے؟
ہاتھوں کو بار بار دھونا
آنکھوں کو چھونے سے گریز کرنا
ایک تولیہ اور تکیے کا غلاف استعمال کرنا
آنکھوں میں خشکی کے احساس کے لیے آنکھوں کے موئسچرائزنگ قطرے استعمال کرنا
اگر آنکھوں میں پیپ کا اخراج ہو رہا ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں
کب ڈاکٹر سے رابطہ کریں؟
اگر آپ کو درج ذیل علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں:
آنکھوں میں شدید درد
بینائی میں دھندلاہٹ
روشنی کی شدید حساسیت
آنکھوں سے زیادہ مقدار میں پیپ کا اخراج
نتیجہ
آئی فلو ایک عام بیماری ہے لیکن اس کے علاج میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ اگرچہ وائرل آئی فلو خود بخود ٹھیک ہو سکتا ہے، بیکٹیریل انفیکشن کے لیے مناسب علاج ضروری ہوتا ہے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔
آئی فلو کی پیچیدگیاں
اگر آئی فلو کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ کئی پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے:
کارنیا کا زخم: ڈاکٹر خالد محمود کے مطابق "بعض اوقات آئی فلو کے نتیجے میں کارنیا پر زخم بن سکتے ہیں، جو کہ بینائی کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔”
آئی یوویائٹس: ڈاکٹر افتخار احمد کے مطابق "آئی فلو کی شدید صورتوں میں آئی یوویائٹس نامی بیماری پیدا ہو سکتی ہے، جس میں آنکھ کے اندرونی حصے میں سوزش ہو جاتی ہے۔”
آپٹک نیورائٹس: آئی فلو کے نتیجے میں آپٹک نیورائٹس بھی ہو سکتا ہے، جس میں آنکھوں کی بینائی کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
جدید علاج کے طریقے
آئی فلو کے جدید علاج میں لیٹیسٹ ٹیکنالوجیز اور ادویات کا استعمال شامل ہے:
لیزر تھراپی: ڈاکٹر عاصم رضا، جو کہ جدید علاج کے ماہر ہیں، نے بتایا کہ "آئی فلو کی پیچیدگیوں جیسے کارنیا کے زخم کے علاج کے لیے لیزر تھراپی کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔”
بایومیٹرکس: آئی فلو کی تشخیص میں بایومیٹرک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے بیماری کی جڑ تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے۔
نتیجہ
آئی فلو ایک سنجیدہ مسئلہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر اسے نظرانداز کیا جائے یا اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے۔ مختلف ڈاکٹروں کی رائے اور مشوروں کے مطابق، احتیاطی تدابیر اختیار کر کے، بروقت تشخیص اور علاج سے اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
حوالہ جات:
ڈاکٹر منیر احمد، ماہر امراض چشم، اسلام آباد
ڈاکٹر اعجاز علی، ماہر امراض چشم، کراچی
ڈاکٹر نوشین ظفر، ماہر امراض چشم، لاہور
ڈاکٹر زاہدہ خان، ماہر امراض چشم، پشاور
ڈاکٹر شعیب ندیم، ماہر امراض چشم، راولپنڈی
ڈاکٹر نائلہ عباسی، ماہر امراض چشم، ملتان