پی آئی اے خریدنے پر وزیر اعلیٰ کے پی کے کا اصرار
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ہم پی آئی اے خریدیں گے چاہے اس کی بولی جہاں تک بھی جائے، ہماری حکومت پی آئی اے خریدے گی اور اسے اسی نام پی آئی اے سے چلائے گی، جہاں تک بھی بولی جائے گی دیں گے مگر انہیں پی آئی اے خریدنے نہیں دیں گے، قوم کے سامنے آچکا ہے کہ ان کی نیت کیا تھی، یہ لوگ بالواسطہ خود ہی اونے پونے پی آئی اے خرید رہے تھے، آئی ایم ایف کی رپورٹ آچکی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے سوا کسی صوبے نے آئی ایم ایف کا ہدف حاصل نہیں کیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر صوبائی حکومتوں کے مابین لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ ادھر وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پی آئی اے کو خریدنے کے لیے ڈٹ گئے جبکہ صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کا پی آئی اے خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔اس حوالے سے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پی آئی اے کو خریدنے کے لیے ہر حد تک جانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو خریدا تو نام پی آئی اے ہی رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے، ائیر لائن کو اونے ہونے شریف فیملی خود خریدنا چاہتی ہے، خیبر پختونخوا کا بجٹ سرپلس ہے۔
گنڈا پور نے کہا کہ ہمارا ریونیو سو فیصد ہے، 9 نومبر کو صوابی میں اکٹھے ہوں گے اور جلسے میں قرارداد پاس کریں گے اور پھر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔اس سے قبل صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات عظمی بخاری نے کہا تھا کہ حکومت پنجاب کا پی آئی اے خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں، ایئر پنجاب والا معاملہ گفتگو میں آیا تھا۔عظمی بخاری نے کہا تھا کہ عجیب بات ہے اربوں روپے کے مقروض صوبے کے پی نے بھی پی آئی اے خریدنی ہے، پی آئی اے میں اڑنے والے جہاز ہوتے ہیں دوسروں کی بات نہیں ہو رہی، آپ دوسرے اداروں کے تو پیسے دے نہیں پا رہے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے پاس دو ہیلی کاپٹرز ہیں، ہم پی آئی اے کو خریدنے کے لیے ہر حد تک جائیں