پنجاب میں مفت ایئر ایمبولنس سروس جاری ہے اور سروس کو 540 ڈالر فی گھنٹہ کے حساب سے ادائیگی کی جارہی ہے جب کہ ایئر ایمبولنس کے لیے 3 چھوٹے جہاز اور 2 ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
ترجمان محکمہ صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مفت ایئر ایمبولنس سروس نہ صرف جاری ہے بلکہ ایئر ایمبولنس کے تمام اخراجات حکومت پنجاب برداشت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ایئر ایمبولینس سروس کو 540 ڈالر فی گھنٹہ کے حساب سے ادا کر رہی ہے جب کہ ایئر ایمبولنس کے لیے 3 چھوٹے جہاز اور 2 ہیلی کاپٹر استعمال کیے جا رہے ہیں اورایئر میڈیکل ڈسپیچ کے معیار کو بین الاقوامی رہنما خطوط کی بنیاد پر معیاری بنایا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایئر ایمبولنس سروس صوبے کے دور دراز علاقوں سے تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں کو بڑے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے شروع کی گئی ہے اور پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس اب تک 25 مریضوں کو کامیابی سے ہسپتالوں میں منتقل کر چکی ہے۔ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ بلا معاوضہ ایئر ایمبولینس جولائی سے آپریشنل ہو چکی ہے اورایئر ایمبولینس پنجاب کے 3 مقامات پر پارک ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کے قریب جہاز اور ہیلی کاپٹر لینڈ کرنے کے لیے لینڈنگ زون بنائے جائیں گے جب کہ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو تربیت دی جائے گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں حلیمہ زوجہ پرویز خان کو ڈی ایچ کیو ہسپتال میانوالی سے ڈی ایچ کیو ہسپتال راولپنڈی منتقل کیا گیا جب کہ عبدالرزاق کو ڈی ایچ کیو ہسپتال میانوالی سے راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کار ڈیالوجی اور محمد بلال کو شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان سے لاہور جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا