پی ٹی آئی احتجاج؛ عمران، بشریٰ، گنڈاپورو دیگر رہنماؤں پر ایک اور مقدمہ سامنے آگیا
تحریک انصاف کے احتجاج کے بعد عمران خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور و دیگر رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ سامنے آ گیا۔پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات میں ایک اور تھانہ کوہسار کی ایف آئی آر بھی سامنے آ گئی ہے۔ یہ کیس ایس ایچ او کورال کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں انسداد دہشت گردی ،اقدام قتل ، ڈکیتی ،اغوا سمیت 25 دفعات شامل کی گئی ہیں۔مقدمے میں بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی ،علی امین گنڈا پور ،عمر ایوب ،عامر مغل ،شیر افضل مروت ،خالد خورشید کو نامزد کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ چترال کے ایم این اے عبداللطیف، فاتح الملک،علی ناصر ایم پی اے ،صوبائی وزیر ریاض خان،سینیٹر فیصل جاوید، علی زمان بونیر ،ایم پی اے پیر مصور ،میاں خلیق الرحمان ، اسد قیصر ، سہیل آفریدی ،شہرام خان ترکئی، بریگیڈیر ریٹائر مشتاق اللہ ، میجر ریٹائر راشد ٹیپو ، ذلفی بخاری ، سلمان اکرم راجا ،مراد سعید اور رؤف حسن بھی شامل ہیں۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے سرکاری و نیم سرکاری افسران کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ بشریٰ بی بی کے وڈیو بیان کی روشنی میں تمام لوگ ریڈ زون تک پہنچے۔ ملزمان بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے زور دیتے رہے۔ مظاہرین کے اس عمل سے شہری گھروں میں محصور ہو گئے اور خوف و ہراس پھیل گیا۔ ملزمان نے گھناؤنی سازش کے تحت پولیس اہل کاروں پر حملہ کیا۔