بچوں کے مقدمات کیلیے ملک میں چلڈرن کورٹس کی ضرورت ہے، جسٹس منصور علی شاہ
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ بچوں کے مقدمات کے لیے ملک میں چلڈرن کورٹس کی ضرورت ہے تاکہ بچوں کو جلد اور موثر انصاف مل سکے۔ بچوں کے حقوق سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو بچوں کے حقوق کا مکمل احساس ہے اور بچوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ بچے نہ صرف ہمارا مستقبل ہیں بلکہ ہمارا حال بھی ہیں۔ بچے اللہ کا تحفہ ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے ماتحت عدلیہ کے ججز کو بتایا کہ بچوں کے لیے انصاف کا حصول کس قدر اہمیت رکھتا ہے اور کہا کہ مفاد عامہ کے مقدمات میں بہتری آتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالتوں میں بچوں کی بات کو سنا جانا چاہیے۔ جب بچہ عدالت میں پیش ہو، تو اس کو اپنی بات رکھنے کا پورا موقع ملنا چاہیے۔ جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو بچوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کرنا چاہیے تاکہ بچوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جا سکے۔انہوں نے ملک میں بچوں کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بچے سائبر بُلنگ، اسکول نہ جانے، اسپیشل بچوں کے لیے سہولتوں کی کمی اور بچیوں کی ونی جیسے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، جبری مذہب کی تبدیلی اور اسکولوں میں بچوں پر تشدد کا مسئلہ بھی موجود ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے آئین کے آرٹیکل 11 تین کی تشریح کی ضرورت پر بھی زور دیا، اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس معاملے میں تشریح کی جائے گی تاکہ بچوں کے حقوق کو بہتر طریقے سے تحفظ دیا جا سکے۔