پی ٹی آئی کی اعلیٰ کمیٹی مذاکرات کے لیے تیار: کیا حکومت بات چیت پر راضی ہوگی؟
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے 15 دسمبر کو بیرون ملک پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سول نافرمانی تحریک کے ٹائم فریم کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کا یہ بھی کہنا ہے کہ 13 دسمبر کو جرگے میں ڈی چوک کے شہداء کے لیے دعا کی جائے گی۔عمر ایوب، اسد قیصر، شبلی فراز اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے پشاور میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر 24 نومبر کے سانحے میں انصاف نہ کیا گیا تو پارٹی سول نافرمانی تحریک کی طرف بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے مخالفین کو ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کو خوف و دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔عمر ایوب نے بتایا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے بانی سے 5 دسمبر 2024 کو ملاقات کی، اور اس دوران انہیں اڈیالا جیل سے گرفتار کیے جانے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے 24 نومبر کے واقعات پر انصاف نہ کیا، تو وہ سول نافرمانی تحریک شروع کر دیں گے۔پی ٹی آئی رہنماؤں نے 9 مئی اور ڈی چوک پر جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ اگر انصاف نہ ملا تو سول نافرمانی کی تحریک کا ٹائم فریم جاری کر دیا جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے پاکستان کے نہتے شہریوں کے خلاف امریکی ساخت کی مشینیں استعمال کیں اور کئی افراد کو حراست میں لے لیا۔عمر ایوب نے کہا کہ 13 دسمبر کو جرگے میں شہداء کے لیے دعا کی جائے گی اور 15 دسمبر کو بیرون ملک پی ٹی آئی کارکن بھی ان دعاوں میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت فاشسٹ ہے اور اس کے اقدامات کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جائے گا۔پی ٹی آئی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ 9 مئی کے سانحے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں اور پارٹی کے کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔